280

کنٹرول لائن پار پاک فوج کے انتظامی ہیڈکوارٹر کو ہدف بنایا: بھارتی فوج

نئی دہلی — بھارت کی خبر رساں ایجنسیوں پی ٹی آئی، اے این آئی اور نئی دہلی کے متعدد اخباروں نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے پار پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پاک فوج کے انتظامی ہیڈکوارٹر کو ہدف بنایا ہے, جس میں کئی فوجی ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں۔

سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے، ان رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ 23 اکتوبر کو پنچھ اور جھلاس میں پاکستانی فوج کے مارٹر حملوں کے جواب میں یہ کارروائی کی گئی۔ فوج نے دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ کو بھی نشانہ بنایا اور ان کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیے۔

اس طرح، بقول ان کے، بھارتی فوج نے پاکستان کو ایک سخت اشارہ دیا ہے۔ سرحدی دیہات کے باشندوں نے کہا ہے کہ انھوں نے دھواں اٹھتے دیکھا ہے۔

سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’پاکستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے باوجود بھارتی افواج نے زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لیا۔ اس نے ایل او سی کے نزدیک ہجیرہ، باندی گوپال پور، نکیال، سمانی اور خویرٹا جسیی سویلین آبادیوں کو ہدف بنانے سے گریز کیا‘‘۔

حالانکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، بھارتی فوج کی کارروائی میں پاکستانی کشمیر کا ایک شہری زخمی ہوا اور ایک مکان تباہ ہو گیا۔

پاکستان بلا اشتعال فائرنگ کے بھارت کے الزام کی تردید کرتا ہے۔

نئی دہلی کے سیاسی تحزیہ کاروں نے اس سلسلے میں رائے زنی سے گریز کیا۔ البتہ، ایک تجزیہ کار آلوک موہن نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبریں ذرائع کے حوالے سے آئی ہیں، کسی عہدے دار کا نام نہیں لیا گیا ہے۔ تاہم، نیوز ایجنسی اے این آئی نے حملے کے بارے میں ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ آلوک موہن نے دونوں ملکوں سے کہا کہ وہ ایسے حالات پیدا نہ ہونے دیں۔

انھوں نے کہا کہ آج کشمیر میں بہت سے لوگ مارے جا رہے ہیں۔ بھارت سرجیکل اسٹرائک کر رہا ہے۔ ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ یہ سوچنے کی بات ہے۔ بہتر ہوگا کہ دونوں ملک سمجھداری سے کام لیں۔ بھارت کو بھی نرم انداز اپنانا چاہیے۔ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ کشمیر کے مسئلے کو پس پشت رکھ کر اصل مسائل پر توجہ دیں۔

قبل ازیں، بھارتی بحریہ نے پاکستانی بحریہ سے کہا تھا کہ وہ 22 اکتوبر کو جموں کے سندربنی سیکٹر میں کنٹرول لائن کے نزدیک ہونے والی مڈبھیڑ میں ہلاک ہونے والے دو دراندازوں کی لاشیں لے جائے۔

بھارت نے 2016 میں بھی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے اور دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

پاکستان اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک سرے سے ہوئی ہی نہیں تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں