Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
245

ترقی یافتہ قوموں کی مثال


حضرت علیؓ کا فرمان ہے، کفر کی حکومت چل سکتی ہے ظلم کی نہیں۔ یورپین ممالک اسی لئے کامیاب اور ترقی یافتہ ہیں کیونکہ یہاں قانون کی بالادستی ہے اور ہر شخص کو انصاف دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

یہاں لوگوں کو اپنے حقوق مانگنے نہیں پڑتے بلکہ ہر بندہ اپنے اپنے فرائض خوش اسلوبی سے انجام دے رہا ہے جوکہ دراصل دوسرے کا حق ہوتا ہے اور انصاف پر مبنی ہوتاہے۔اسکی چھوٹی چھوٹی مثالیں ہر روز یہاں راستے میں آتے جاتے نظر آتی ہیں۔یعنی اگر آپ پیدل چل رہے ہیں تو کوئ سائیکل سوار آپ کو کراس نہیں کر سکتا کیونکہ پیدل چلنے والے کا حق اس سائیکل سوار سے زیادہ ہے۔ اگر وہ فٹ پاتھ پر چل رہا ہے۔ اسی طرح کسی سائیکل سوار کو نہ تو کوئی گاڑی والا کراس کر سکتا ہے اور نہ ہی بس یا ٹرک والا۔ یہاں سب کو اپنی حدود کا پتہ ہے۔

پچھلے دنوں میں زیبرا کراسنگ پر کھڑی ہوئی سٹرک کراس کرنے کو تھی کہ ایک گاڑی مجھے راستہ دینے کے بجائے گزر گئی، لیکن عین اس کے پیچھے آنے والی بڑی سی پورشے کار کو میں نے رکنے پر مجبور کیا، گو کہ اس کی بھی رفتار سے لگ رہا تھا کہ اس کا بھی رکنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن میں اپنی سائیکل کو تھوڑا سا اسکے سامنے سڑک پر لے آئی۔اگر ٹکر ہو جاتی تو خمیازہ اسی کو بھگتنا پڑتا اور مجھے نئی سائیکل بھی دلانی پڑتی۔

جرمنی میں قانون کی بالادستی نے اس گاڑی والے کو  رکنے پر مجبور کیا۔ یہاں کسی کا اسٹیٹس کتنا ہی بلند کیوں نہ ہو لیکن جو حق پر ہے جیت اسی کی ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں