111

سویڈن میں مرکزی بنک کی شرح سود کم کرنے کے باوجود فکسڈ ریٹ ہوم لون کی شرحِ سود میں اضافہ

سویڈن کے قومی شماریاتی ادارے (Statistics Sweden) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ستمبر 2025 میں تمام مدتِ مقررہ (Fixed-term) ہوم لونز کی شرحِ سود میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ اُس وقت ہوا جب سویڈش مرکزی بینک (Riksbank) نے اپنی پالیسی ریٹ میں 0.25 فیصد کمی کرتے ہوئے شرح کو 1.75 فیصد کر دیا تھا۔ یہ صورتحال ماہرینِ معیشت کے لیے کچھ حیران کن ہے، کیونکہ عمومی طور پر جب مرکزی بینک اپنی شرحِ سود کم کرتا ہے، تو تجارتی بینک بھی ہوم لون کی شرحیں کم کر دیتے ہیں — مگر اس بار ایسا نہیں ہوا۔

ماہرین کے مطابق شرحِ سود میں اس اضافے کی کئی اہم وجوہات ہیں: 

1. طویل مدتی بانڈز (Bonds) کے منافع میں اضافہ

فکسڈ ریٹ ہوم لونز کی قیمت عام طور پر بینک کے طویل مدتی فنڈنگ اخراجات یا حکومتی بانڈز کی پیداوار پر منحصر ہوتی ہے۔ اگر بانڈ ییلڈز میں اضافہ ہو، تو بینک بھی اپنی شرحِ سود بڑھا دیتے ہیں۔

2. بینکوں کے فنڈنگ اخراجات میں اضافہ

بینک جب عالمی منڈیوں سے سرمایہ حاصل کرتے ہیں، تو اُن پر لاگت بڑھنے کی وجہ سے وہ صارفین پر اضافی بوجھ منتقل کرتے ہیں۔

3. منافع برقرار رکھنے کی کوشش

گذشتہ مہینوں میں مارجن کم ہونے کے باعث کئی بینک اپنی منافع بخش شرح بحال کرنے کے لیے فکسڈ ریٹ پر معمولی اضافہ کر رہے ہیں۔

4. پالیسی ریٹ میں کمی کا تاخیر سے اثر

رکس بینک کی شرح میں کمی کے فیصلے کا اثر فوری طور پر مارکیٹ میں نہیں آتا۔ زیادہ تر فکسڈ ریٹ معاہدے پہلے سے طے شدہ نرخوں پر مبنی ہوتے ہیں۔

📊 اعداد و شمار (ستمبر 2025):

قرض کی نوعیت اگست 2025 ستمبر 2025

متغیر (3 ماہ) 4.02٪ ↓ 3.93٪

فکسڈ 1 سال 4.10٪ ↑ 4.15٪

فکسڈ 3 سال 3.87٪ ↑ 3.94٪

فکسڈ 5 سال 3.72٪ ↑ 3.80٪

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ تین ماہ کی متغیر شرح میں معمولی کمی ہوئی، لیکن تمام فکسڈ ریٹس میں اضافہ دیکھا گیا۔ مالیاتی ماہرین کے مطابق یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ مارکیٹ مستقبل میں شرحِ سود کے دوبارہ بڑھنے کے امکانات دیکھ رہی ہے۔ لہٰذا بینک طویل مدتی خطرات سے بچنے کے لیے پہلے سے بلند شرحیں مقرر کر رہے ہیں۔ ایوا نورڈاسن، جو ایک سینئر معاشی تجزیہ کار ہیں، کا کہنا ہے:

“رکس بینک کے فیصلے کے باوجود، فکسڈ ریٹس میں اضافہ اس بات کا اشارہ ہے کہ مارکیٹ طویل مدت کے لیے مہنگائی اور عالمی مالیاتی دباؤ کو اب بھی سنجیدہ خطرہ سمجھتی ہے۔”

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شرحِ سود آئندہ مزید کم ہو گی، تو متغیر (3 ماہ) ریٹ فائدہ مند ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ استحکام اور پیشگی منصوبہ بندی چاہتے ہیں، تو فکسڈ ریٹ قرض اب بھی ایک محفوظ آپشن ہے — البتہ شرح قدرے زیادہ ہے۔بہت سے ماہرین مشورہ دے رہے ہیں کہ ادھار لینے والے اپنے قرض کو جزوی طور پر فکسڈ اور جزوی طور پر متغیر رکھیں، تاکہ خطرہ متوازن رہے۔ ستمبر 2025 کے اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ رکس بینک کی شرحِ سود میں کمی ہوئی، لیکن سویڈن کے گھریلو قرض لینے والوں کے لیے فکسڈ ریٹس مہنگی ہو گئی ہیں۔ یہ ایک ایسا وقت ہے جب صارفین کو اپنے مالی فیصلے سوچ سمجھ کر کرنے چاہییں — کیونکہ مارکیٹ کے رجحانات اب بھی غیر یقینی دکھائی دے رہے ہیں۔