سویڈن کی مشہور کم قیمتوں والی دکانوں کی چین ڈالر اسٹور (Dollarstore) گزشتہ دس سال سے زہریلے کیمیکلز والے کھلونوں اور دیگر مصنوعات بیچنے کے الزامات میں گھری ہوئی ہے۔ کیمیکل انسپیکشن اتھارٹی (Kemikalieinspektionen) نے متعدد بار کمپنی کو جرمانے کیے اور یہاں تک کہ کچھ کیسز میں استغاثہ (åklagare) کے پاس شکایات درج کروائی ہیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ڈالر اسٹور کی متعدد مصنوعات میں سیسہ (Bly)، کیڈمیم (Kadmium)، اور فتھالیٹس (Ftalater) جیسے خطرناک کیمیکلز کی انتہائی زیادہ مقدار پائی گئی۔ اتھارٹی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ: “اگر مقدار کو دوبارہ حساب میں لایا جائے تو صرف اس ایک کیس میں ہی صارفین کے پاس سینکڑوں کلوگرام نقصان دہ کیمیکل موجود ہیں۔” کیمیکل انسپیکشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کمپنی نے بارہا وعدے کیے کہ وہ اپنی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنائے گی، لیکن ان وعدوں پر کبھی عمل نہیں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق: “ڈالر اسٹور کے طریقہ کار انتہائی ناقص ہیں۔ وہ لازمی دستاویزات بھی نہیں رکھتے یا پیش نہیں کر سکتے جو قانون کے مطابق ضروری ہیں۔”
اتھارٹی نے کمپنی پر نظامی (systematiskt) طور پر قانون توڑنے کا الزام عائد کیا۔ انسپکٹر کارن رومار (Karin Rumar) کے مطابق، غیر معروف برانڈز کی الیکٹرانک اشیاء جیسے لیمپ، ہیڈ فونز، چارجَر وغیرہ میں سیسہ پایا جا سکتا ہے۔ نرم پلاسٹک (soft plastic) کی مصنوعات — خاص طور پر وہ جو سیلیکون سے نہ بنی ہوں — میں فتھالیٹس پائے جاتے ہیں، جو انسان کی پیداواری صلاحیت (fertility) کو متاثر کرتے ہیں۔ گوتھک یا بوہیمین طرز کے سیاہ آکسائڈ والے زیورات میں سیسہ اور کیڈمیم شامل ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر دس میں سے تین مصنوعات میں خطرناک کیمیکلز پائے جاتے ہیں، خاص طور پر وہ جو چین سے درآمد ہوتی ہیں یا آن لائن مارکیٹ پلیسز (Amazon, CDON, Wish) پر بیچی جاتی ہیں۔ کیمیکل انسپیکشن کے مطابق، عام صارف کے لیے خطرہ کم ہوتا ہے، لیکن وہ ملازمین جو روزانہ ان مصنوعات کو سنبھالتے ہیں، سنگین کیمیائی خطرات کا سامنا کر سکتے ہیں۔ بائیوسائیڈز (Biocider) اور اینٹی مولڈ کیمیکلز سے متاثرہ کنٹینرز سانس لینے یا جلد کے ذریعے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ پی اے ایچ (PAH – Polycykliska Aromatiska Kolväten) والے ربڑ کے ہینڈل اور اوزار کینسر، جگر کی خرابی، اور الرجی پیدا کر سکتے ہیں۔ کارن رومار کا مشورہ ہے:“اگر کسی چیز سے کیمیکل یا پٹرول کی بو آئے تو فوراً ہوشیار ہو جائیں۔ دستانے استعمال کریں اور سامان کو ہوا دار جگہ پر رکھیں۔”
کریسٹر کولدے (Krister Colde)، جو مزدور یونین Handels کے نمائندہ ہیں، کہتے ہیں، “یہ مسئلہ ہمارے لیے بالکل نیا ہے۔ ہمیں اکثر اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ ملازمین کس قسم کے کیمیکلز سے متاثر ہو سکتے ہیں۔” انہوں نے زور دیا کہ یہ آجر (employer) کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ کیمیکل خطرات کا جائزہ لے، لیکن بہت سے ملازمین کو خدشہ ہوتا ہے کہ اگر وہ سوال اٹھائیں گے تو نوکری خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ کمپنی کی کوالٹی اور سسٹین ایبلٹی سربراہ، مارتا کیولنسٹیئرنا (Märta Kuylenstierna) نے کہا:
“ہم اس معاملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ جب بھی کسی زہریلی مصنوعات کی نشاندہی ہوئی، ہم نے فوری طور پر اسے فروخت سے ہٹا دیا اور تلف کر دیا۔” انہوں نے تسلیم کیا کہ کمپنی کے کوالٹی کنٹرول سسٹمز ناکافی تھے، تاہم، اگست 2023 میں نئے مالکان (Tokmanni Group, Finland) کے آنے کے بعد کمپنی نے کہا ہے کہ:
“اب ہم اپنے فن لینڈی ماڈل پر مبنی نیا کوالٹی سسٹم لاگو کر رہے ہیں تاکہ اس طرح کی غلطیاں دوبارہ نہ ہوں۔”
ڈالر اسٹور کا کہنا ہے کہ اب تمام اسٹورز کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ زہریلی مصنوعات کیوں ہٹائی جا رہی ہیں، اور کمپنی اپنے ملازمین کے لیے بہتر ورک انوائرمنٹ بنانے پر کام کر رہی ہے۔ ڈالر اسٹور پر دس سال سے زہریلی مصنوعات بیچنے کے الزامات ہیں۔ سیسہ، کیڈمیم، فثالیت اور دیگر خطرناک کیمیکلز کی موجودگی ثابت ہوئی۔ کمپنی نے غلطیاں تسلیم کیں، مگر اصلاحی اقدامات تاخیر سے کیے۔ نئے مالکان کے مطابق اب معیاری مصنوعات اور محفوظ ماحول پر توجہ دی جا رہی ہے۔