Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
75

آہنگ خاکی

کیا تجھے خبر ہے تُو کون ہے؟

ذرّہ نہیں، تو سماں ہے، تُو کون ہے؟

 

خاک میں پوشیدہ راز ہے تیرا،

نور سے لبریز ساز ہے تیرا۔

 

مٹی سے اُبھرا ہے تُو بے سبب؟

یا ہے کوئی مقصدِ جاں طلب؟

 

آسماں تیرے منتظر تھے کب سے،

تُو ہوا جلوہ، گواہ ہے سب سے۔

 

قطرہ ہے تُو، مگر بحر کی نیت!

ذرے میں رکھ دی گئی ہے ولایت۔

 

فرشتے حیران، “یہی ہے خلیفہ؟”

علم نے دی اُن کے شبہ کو صفا۔

 

یہ زمیں، یہ فلک، یہ زمانہ تمام،

بس ترے دم سے ہے ان میں دوام۔

 

چاہے تو گلشن بنا دے جہاں کو،

چاہے تو خاکستر کر دے سماں کو۔

 

خود کو پہچان، کہیں جاں نہ کھو دے،

راستہ اپنا کہیں اور موڑ دے۔

 

تُو امانت ہے، تخت نہیں کوئی،

یہ خلافت ہے، سلطنت نہیں کوئی۔

 

بزمِ ہستی میں اپنا مقام کر،

ذرّہ ہو کر بھی ایک نظام کر۔

 

از-ڈاکٹر شاکرہ نندنی