بچے انقلاب لاتے ہیں

ذہن سازی سے بڑا اور کوئی کارگر ہتھیار نہیں ہو سکتا یہ اتنی بڑی طاقت ہے کہ دنیا کے خطرناک ترین ہتھیاروں سے بھی اس کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا دنیا میں جتنی بڑی بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں جتنے انقلاب آئے ہیں ان کے پیچھے ایک سوچ کار فرما ہوتی ہے لوگوں کو پہلے ذہنی طور پر تیار کیا جاتا ہے پھر انھیں عمل کے لیے میدان میں اتارا جاتا ہے بہت ساری بیماریوں میں ہمیں ایک یہ بھی بیماری لاحق ہے کہ ہم غور وفکر نہیں کرتے نہ ہم واقعات سے سبق سیکھتے ہیں ہر کامیابی اور ناکامی کے پیچھے ایک سبق ہوتا ہے لیکن کبھی ہم نے اس پر غور نہیں کیا اگر ماضی میں جائیں تو مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے جہاں بہت سارے دیگر اسباب ہیں وہاں ایک سبب یہ بھی تھا کہ وہاں کے تعلیمی اداروں میں ہندو اساتذہ کا ہولڈ تھا انھوں نے بچوں کی ذہن سازی کی ان کے ذہنوں میں مغربی پاکستان کے خلاف بیج بوئے گئے انھیں باور کروایا گیا کہ مغربی پاکستان آپ لوگوں کے وسائل پر قابض ہے ادھر کی افسر شاہی آپ پر حکمرانی کر رہی ہے اور جب یہ بچے جوان ہوئے تو لاوا پوری طرح پک چکا تھا اور ان نوجوانوں کو استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی بنیاد رکھی گئی دوسری مثال ہمارے پاس افخان طالبان کی ہے یہ طالبان بھی مدرسوں کے طالبعلم تھے ان کی خاص مقاصد کے لیے ذہن سازی کی گئی اور پھر ان ہی مدرسوں کے طلباء نے ایک جنگجو سپاہ کا روپ دھارا ایک موثر سیاسی قوت بن کر ابھرے اسی طرح پاکستان میں ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ عمران خان کتنے سال تک تگ ودو کرتا رہا لیکن اسے کوئی خاص پذیرائی نہ ملی پھر اس نے بچوں پر کام شروع کیا بچوں کو ذہنی طور پر اپنا گرویدہ بنایا مجھے یاد ہے کہ پہلے الیکشن میں جب عمران خان کو پورے پاکستان میں ایک نشست بھی نہ ملی تو ہم اکثر ان سے پوچھا کرتے تھے کہ آپ کو تو عوام نے مسترد کر دیا ہے ان کا یہ جواب ہوتا تھا کہ میرے ووٹرز ابھی چھوٹے ہیں اور پھر سب نے دیکھا کہ جب وہ بچے بڑے ہوئے تو وہ ایک بڑی تبدیلی لے کر آئے کوئی سوچ سکتا تھا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کے ہوتے ہوئے کسی تیسری قوت کو موقع ملے گا دانشوروں میں صرف حسن نثار تھرڈ فورس کی بات کرتے تھے جب عمران خان نے جن بچوں کی ذہن سازی کی تھی وہ بڑے ہوئے تو انھوں نے سیاست کے طور طریقے ہی بدل دیے اب روائیتی سیاستدانوں نے ہر قسم کے حربے آزما کر دیکھ لیے ہیں عمران خان کی سیاسی قوت کو ڈمیج کرنے میں ناکام رہے ہیں کیونکہ نوجوان نسل پر ان کا کوئی حربہ کام نہیں کر رہا اس نسل کو دبانے کا کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہے ان کو استعمال کرکے سیاسی ڈھانچہ مضبوط کیا جا سکتا ہے ان سے تعمیری کام لیا جا سکتا ہے جیسا کہ ابتدا میں میں نے کہا کہ ہم غور وفکر نہیں کرتے لیکن دنیا ہر معاملے میں بہت سوچتی ہے دنیا کو یوتھ کی سوچ بارے فکر ہے وہ اسے پاکستان کا اثاثہ اور کارگر ہتھیار سمجھتے ہیں لہذا جس طرح انھیں پاکستان کے ایٹمی اثاثے کھٹکتے ہیں اسی طرح پاکستان کی نوجوان نسل بھی انھیں چبھتی ہے اس لیے وہ نوجوان نسل کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں کبھی ہماری درسی کتابوں میں الٹی سیدھی باتیں شامل کرکے کبھی مخصوص لابی کے ذریعے خرافات کو پروموٹ کرکے وہ اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں اسی مقصد کے لیے ہمارے تعلیمی اداروں کا ماحول خراب کیا جا رہا ہے کبھی کوئی سوچ سکتا تھا کہ نشہ تعلیمی اداروں تک پہنچ جائے گا آج نشہ تیزی کے ساتھ تعلیمی اداروں میں پھیل رہا ہے تعلیمی اداروں میں ایسا ماحول پنپ رہا ہے جس سے بے راہ روی کو فروغ ملے نوجوان نسل کی سوچوں کو ڈی ٹریک کیا جا رہا ہے ابھی حال ہی میں کامسیٹس یونیورسٹی میں ایک اعزازی لیکچرار نے طلباء کو امتحانی پرچے میں سوالنامہ میں ایک ایسے ایشو پر مضمون لکھنے کو دیا جس کے بارے میں ہماری سوسائٹی میں سوچا بھی نہیں جا سکتا مقدس رشتوں کے درمیان جنسی تعلقات استوار کرنے بارے جو مضمون لکھنے کو دیا گیا اس کی جو تفصیل بیان کی گئی وہ پوری ایک کوک شاستر ہے، یہ ہم نوجوان نسل کو کیا سیکھا رہے ہیں کس طرف لے کر جا رہے ہیں خدارا اس طرف توجہ دی جائے پاکستان کو اپنے ہاتھوں سے تباہ ہونے سے بچا لیں تعلیمی اداروں کو شتر بے مہار نہ چھوڑا جائے ان کی سخت مانٹیرنگ کی جائے سب کے لیے بنیادی اخلاقی تقاضے طے کیے جائیں سرکاری یا نجی کسی بھی تعلیمی ادارے کو من مرضی نہ کرنے دی جائے سرکاری طور پر تعلیمی اداروں کی انسپکشن کا مربوط نظام وضع کیا جائے تاکہ پتہ چل سکے وہ کیا پڑھا رہے ہیں وہاں کا ماحول کیا ہے ہر استاد کا پس منظر چیک کیا جائے اور استاد کے بنیادی تربیت کا کورس لازمی قرار دیا جائے