ماحول کا بڑا اثر ہوتا ہے ہر کوئی اپنے آپ کو ماحول کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتا ہے بھارت کی فلم انڈسٹری کا شمار دنیا کی ٹاپ کی فلم انڈسٹری میں ہوتا ہے وہاں ہزاروں کی تعداد میں فلمیں ڈرامے شارٹ سٹوریز ٹائیٹل سونگ اور نہ جانے شوبز کے حوالے سے کیا کچھ تخلیق ہوتا ہے بھارت میں سب سے زیادہ شوبز ڈسکس ہوتا ہے عام پبلک سے لے کر میڈیا تک ہر جگہ فلمی کہانیاں ہیرو، ولن،شوبز کہانیاں شوبز سے وابستہ لوگ زیر بحث رہتے ہیں جن کے گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ہوتا وہ بھی فلمی سحر میں جکڑا دکھائی دیتا ہے اور خیالی دنیا میں کھویا رہتا ہے بھارت کے شوبز جادو نے نہ صرف عوام کو جکڑ رکھا ہے بلکہ وہاں کی سیاست راجدھانی ورکنگ انوائرمنٹ ہر جگہ فلمی ماحول چھایا ہوا ہے ان کی لیڈر شپ فلم کی طرح عارضی سیٹ لگا کر ماحول بنانے کی کوشش کرتی رہتی ہے خود ساختہ واقعات گھڑ کر خود ساختہ حالات پیدا کر کے خود ساختہ نتائج اخذ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے بھارت کے یہ ڈرامے ان کے اندرونی ماحول میں تو چل جاتے ہیں لیکن بیرونی دنیا ایسے ڈراموں کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہوتی مودی سرکار نے سیاست میں ڈرامے بازیوں کے ذریعے عوام کو جذباتی رو میں ڈبو کر تیسری دفعہ اقتدار حاصل کر لیا ہے لیکن اب اس کی رنگ بازیاں بے نقاب ہو چکی ہیں اس بار مودی سمجھ رہا تھا کہ وہ دوتہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے من مانی کر لے گا لیکن اس بار اصولی طور پر مودی کو شکست ہوئی ہے لیکن وہ اپنے اتحادیوں کے بل بوتے پر ایک بار پھر اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا لیکن آئندہ شاید وہ ایسا نہ کر پائے مودی نے بھارتی معاشرے میں انتہا پسندی کے جو بیج بو دیے ہیں اس کا خمیازہ بھارتی معاشرے کو بھگتنا پڑے گا بھارتی معاشرے میں تعصب، انتہا پسندی ، عدم برداشت اور مذہبی ولسانی منافرت بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے بھارتی معاشرہ تیزی سے تقسیم ہو رہا ہے بھارتی تصوراتی سوچ کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ پاکستان پر ائیر سٹرائک کا جو ڈرامہ رچایا گیا تھا اس کے لیے فلمی طرز پر باقاعدہ ایک وار روم بنایا گیا جہاں مودی بیٹھ کر کارروائی دیکھنا چاہتا تھا لیکن اس نے اپنے پائلٹوں کو جب دم دباتے بھاگتے دیکھا تو ساری کہانی فلاپ ہو گئی اوپر سے جب جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تو تخلیق کیے گئے سارے ڈرامے ہوا ہو گئے پاکستان نے حیران کن جوابی کارروائی کرکے فلمی کہانی کا ڈراپ سین کیا تو بھارتیوں کو سمجھ آگئی کہ یہ سارا کچھ مودی کا تخلیق کردہ ڈرامہ تھا دراصل بھارت کی دلی خواہش ہے کہ وہ علاقے کا تھانیندار بن جائے لیکن حرکتیں اس کی چپڑاسی جیسی بھی نہیں وہ جب بھی کوئی ایسا ڈرامہ کرتا ہے کسی نہ کسی چھوٹے سے بےعزتی کروا لیتا ہے اور پھر خفت مٹانے کے لیے عجیب وغریب بونگیاں مارتا ہے۔
بھارت بنگلہ دیش کو اپنی طفیلی ریاست سمجھتا تھا لیکن بنگالیوں نے حسینہ واجد کا جو حشر کیا ہے وہ بھارت کی دوسروں کے معاملات پر بےجا مداخلت کی پالیسی پر زناٹے دار تھپڑ سے کم نہیں نہ صرف بنگلہ دیش اس کی دسترس سے نکل گیا ہے بلکہ سری لنکا، نیپال، بوٹان وغیرہ نے بھی بھارت کو اوقات میں رہنے کی وارننگ دے دی ہے جبکہ بھارت میں بسنے والی بڑے پیمانے پر اقلیتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر بھارت کی اقلیتوں نے بھی سر اٹھا لیا ہے بہت ساری ریاستوں میں علیحدگی کی تحریکیں عروج پکڑ رہی ہیں بھارت ہر ایک کے ساتھ پنگے لے کر اپنے آپ کو ایشیا کا امریکہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا تھا وہ خطے میں امریکی طرز کی تھانینداری چاہتا تھا اور فلمی سٹوری کی طرح ریہرسل کر رہا تھا لیکن اس کی ریہرسل ہی فلاپ ہو گئی ہے بھارت کے اتنے جھوٹ بے نقاب ہو چکے ہیں کہ اب دنیا اس پر اعتبار کرنے کے لیے تیار ہی نہیں وہ اپنے آپ کو چین کے مقابلے کا کھلاڑی تصور کیے بیٹھا ہے لیکن حقیقت میں وہ چین کے عشر عشیر بھی نہیں نہ اس میں چین جیسا حوصلہ ہے نہ برداشت ہے نہ صلاحیتیں ہیں لیکن وہ خیالی خاکوں کی مدد سے امریکہ جیسی سپر پاور بننا چاہتا ہے اوپر سے امریکہ گاہے بگاہے پھوک بھر دیتا ہے تو وہ ہوا میں اڑنا شروع کر دیتا ہے اسے یہ علم ہی نہیں کہ امریکہ اسے استعمال کر رہا ہے بھارت اسی میں خوش ہے کہ وہ آجکل امریکہ کی آنکھ کا تارا بنا ہوا ہے معروف دانشور خلیل جبران کا کہنا ہے کہ امریکہ کی نہ دشمنی اچھی نہ دوستی اچھی امریکہ بھارت کو چین دشمنی کے لیے تیار کر رہا ہے جبکہ بھارت اپنے تمام ہمسایوں سے تعلقات خراب کر چکا ہے حال ہی میں پہلگام میں ہونے والے خود ساختہ دہشتگردی کے واقعہ کو بھارت جواز بنا کر پاکستان پر دباو ڈالنا چاہتا ہے پاکستان نے اچھی حکمت عملی سے بھارتی دباو کو ناکام بنا دیا ہے بھارت تا حال پاکستان کے ملوث ہونے کا دستاویزی ثبوت سامنے نہیں لا سکا بھارت اپنی فلمی کہانیوں کی بدولت پوری دنیا میں مذاق بن کر رہ گیا ہے پاکستان نے بھارت کے کسی بھی ممکنہ ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں بھارت اب اپنی خفت مٹانے کے لیے نئی فلمی کہانیوں کی تلاش میں ہے پاکستان اور بھارت دونوں نیوکلیئر طاقت ہیں ان کے درمیان کشیدگی دنیا کے لیے باعث تشویش ہے نہ ہی بھارت کو بطور نیوکلیئر پاور اوچھی حرکتیں زیب دیتی ہیں بھارت کے مقابلے میں پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ریاست کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بھارت کی بچگانہ حرکتیں کسی حادثہ کا باعث بن سکتی ہیں اقوام عالم کو چاہیے کہ بھارت کو ذمہ دار بنانے کے لیے اس پر پابندیاں عائد کرے۔