43

جنگ ٹل گئی۔۔۔؟

بھارت کا جارحانہ موڈ پاکستان کے جواب سے کافی حد تک ٹھنڈا ہو چکا ہے بھارت کا یہ رویہ پہلگام واقعہ کی وجہ سے نہیں تھا بھارت کا یہ رویہ کافی عرصہ سے چل رہا ہے۔ وہ ہر معاملے میں اپنے آپ کو بالاتر تصور کیے بیٹھا ہے اور پاکستان کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ جو ہمارے دل میں آئے گا ہم کریں گے جبکہ پاکستان ہمیشہ برابری کی بنیاد پر تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔  بھارت کافی عرصہ سے نہ صرف پاکستان کے ساتھ جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے بلکہ بین الاقوامی تعلقات کے تقاضے بھی بھلائے بیٹھا ہے۔ بین الاقوامی کانفرنسز میں پاکستان کے ساتھ بیٹھنا پسند نہیں کرتا، پاکستان میں ہونے والی بین الاقوامی تقریبات میں شرکت سے انکار کر کے اپنے اوچھے پن کا مظاہرہ کرتا رہتا ہے۔ یہاں تک کہ کھیلوں کو بھی سیاست کی نذر کر دیا گیا ہے۔ بھارت نے حال ہی میں ہونے والی ایشین ٹرافی کے طے شدہ میچوں میں بھی شرکت سے انکار کر دیا اور اس نے اپنے شیڈول میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلے حالانکہ اس وقت نہ کوئی سکیورٹی کا مسئلہ تھا نہ پہلگام کا کوئی واقعہ ہوا تھا لیکن بھارت محض اپنی بالادستی ظاہر کرنے کے لیے ڈرامے کر رہا تھا۔ بھارت کے جارحانہ موڈ کا اندازہ آپ پہلگام واقعہ سے قبل بھارتی رویے سے لگا سکتے ہیں۔ بھارت کافی عرصہ سے اپنی قوم کو پاکستان کے خلاف جنگ کے لیے تیار کر رہا تھا۔ طے شدہ امور کے مطابق پہلگام واقعہ سے پہلے جارحیت کا ماحول پیدا کیا گیا اور پہلگام واقعہ کے بعد اس کا کارروائی کا موڈ تھا لیکن پاکستان کے بھر پور جواب کے فیصلہ نے بھارت کا سارا جارحانہ رویہ ہوا کر دیا۔ اس سے قبل بھی مختلف حیلوں بہانوں اور خود ساختہ واقعات کو جواز بنا کر بھارت نے پاکستان پر چڑھائی کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ 2019ء میں تو بھارت نے ائیر سٹرائیک کرکے یہ سمجھا کہ پاکستان اس پر خاموش رہے گا اور ہم اپنی بالادستی کی دھاک بٹھا لیں گے لیکن اگلے ہی روز پاکستان نے کرارا جواب دے کر بنیئے کی بولتی بند کر دی جس کے بعد بھارت نے پاکستان کو مختلف معاملات میں پھنسا کر کمزور کرنے اور پھر وار کرنے کی حکمت عملی اپنائی۔ اس کے لیے پاکستان میں منصوبہ بندی کے ساتھ دہشتگردی کروائی گئی، افغانستان کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی گئی، پاکستان میں افراتفری پیدا کرنے کے لیے فنڈنگ کی گئی، بلوچستان کے معاملے کو ہوا دی گئی، پاکستان میں فرقہ ورانہ منافرت پیدا کرنے کے اقدامات کیے گئے، بلوچستان میں پنجابیوں کی ٹارگٹ کلنگ بھی اسی منصوبہ بندی کا شاخسانہ تھا۔ خیبر پختون خواہ میں کرم  کے واقعات بھی اسی کا حصہ تھے۔ بھارت یہ تصور کیے بیٹھا تھا کہ پاکستان سیاسی، معاشی اور دہشتگردی کے حوالے سے افراتفری کا شکار ہے اور یہ وقت ایسا ہے کہ اگر پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے تو وہ شاید اس کا جواب نہ دے پائے گا۔ بھارت دراصل بار بار ٹیسٹر لگا کر ہمارا ردعمل چیک کرتا ہے اور پھر بھر پور ردعمل سے ڈر جاتا ہے کہ کہیں لینے کے دینے نہ پڑ جائیں۔ پہلگام واقعہ کے بعد اگر پاکستان ہلکی سی بھی سستی دکھاتا تو بھارت کب کا مداخلت کر چکا ہوتا۔ پاکستان نے بہترین حکمت عملی سے بھارت کو دنیا کے سامنے بےنقاب کر دیا ہے۔ پاکستان نے کسی بھی غیر جانبدار انکوائری کی بات کر کے دنیا کو بتا دیا کہ ہم اس میں کسی طور پر ملوث نہیں اس لیے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہم مشترکہ انکوائری کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب  پاکستان نے کسی بھی مداخلت کا منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کرکے بھارت کے ارادے خاک میں ملا دیے۔ 

بھارت نے پہلگام واقعہ کو بنیاد بنا کر میڈیا پر اتنی خوفناک مہم چلائی کہ اس نے سمجھا شاید اس سے پاکستانی قوم خوفزدہ ہو جائے گی۔ وہ اس قوم کو ڈرانے کی کوشش کر رہا تھا جو پچھلے چالیس سال سے حالت جنگ میں ہے۔ پاکستانی قوم تو تمام تر دھمکیوں کے باوجود مطمئن دکھائی دی لیکن اس نفسیاتی گیم کا الٹا اثر ہو گیا کہ خود بھارتی خوفزدہ ہو گئے۔ کئی اہم لوگ جنگ کے امکان کے باعث ملک چھوڑ گئے۔ بھارت نے کنٹرول لائن اور پاکستان کی سرحد پر فائرنگ کرکے دیکھ لیا جواب میں بھر پور کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔ اپنے نویں نکور رافیل طیارے اڑا کر دیکھ لیے، جب پتہ چلا کہ وہ پاکستانی ریڈار پر آگئے ہیں اور کسی بھی حماقت پر ہٹ ہو جائیں گے تو بھاگ گئے۔ بھارت کو دوسری بڑی ناکامی خارجہ محاذ پر ہوئی جہاں بھارت نے خود ساختہ ڈرامے کے ذریعے دنیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن اسے بین الاقوامی سطح پر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ دنیا میں صرف اسرائیل کے سوا کسی ملک نے پاکستان کے خلاف بھارت کی حمایت سے انکار کردیا۔ بھارت علاقے میں تھانیداری کے زعم میں علاقے کے تمام ہمسایہ ممالک کو اپنے خلاف کر بیٹھا ہے۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پاکستان، بنگلہ دیش چین  نیپال، بھوٹان، سری لنکا، ایران، افغانستان سب انڈیا کے خلاف کھڑے ہیں۔ پاکستان بھارت کے مقابلے میں چھوٹا ملک ہونے کے باوجود ذمہ دار ملک کے طور پر ابھرا ہے۔ پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنا دفاع کرنا جانتا ہے اور وہ دفاعی معاملات میں خود کفیل ہے اور دفاع کے معاملہ میں پوری قوم ایک ہے۔ بھارت جیسا دنیا میں بے اعتبارا ملک کوئی دوسرا نہیں لیکن حالات بتا رہے ہیں کہ یقینی جنگ ٹل چکی ہے۔ اب بھارت فیس سیونگ کے راستے ڈھونڈ رہا ہے۔ اب پاکستان اسے باور کرا رہا ہے کہ ہمت ہے تو ہتھ جوڑی کرکے دیکھو۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بھارت نے اپنے آپ کو بچا لیا ہے۔ اگر جنگ ہو جاتی تو زیادہ نقصان بھارت کا ہونا تھا۔ بہرحال دعا ہے کہ امن رہے کیونکہ  جنگیں تباہی لے کر آتی ہیں جس میں ہار انسانیت کی ہوتی ہے۔