قطب شمالی کے نزدیک ممالک کے کچھ حصوں میں عشاء کی نماز کا وقت آدھی رات تک تاخیر کا شکار ہو جاتا ہے یا گرمیوں میں نماز کے وقت کی مذہبی علامات مکمل طور پر غائب ہو جاتی ہیں۔ شمالی یورپ میں سویڈن، ناروے، فن لینڈ، آئس لینڈ، گرین لینڈ اور روس کے کچھ حصوں میں رات دن کا فرق بہت ہی کم ہوجاتا ہے۔ سویڈش دارلحکومت سٹاک ہوم میں مغرب شام ساڑھے دس یا گیارہ بجے، عشاء شام بارہ بجے اور فجر صبح ایک بجے تک ہوتی ہے، یعنی تین گھنٹوں میں مغرب عشاء اور فجر ہوجاتی ہے اور ان تین گھنٹوں میں بھی مکمل روشنی نظر آتی ہے جبکہ سویڈش شہر کرونا اور اسکے اردگرد شہروں میں گرمیوں میں سورج غروب ہی نہیں ہوتا۔ سویڈن میں یہ مالمو ریجن کے اندر 5 مئی سے 18 اگست تک اور باقی سویڈن میں مئی جون جولائی اور اگست یا اسکے بعد تک بھی ہوسکتا ہے، اسی وجہ سے یورپی فتویٰ کونسل نے ایک مذہبی بیان (فتویٰ) جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس مدت کے دوران جن ممالک میں ایسا ہوتا ہے وہاں مغرب اور عشاء کی نمازوں کو اکٹھا کرنا جائز ہے۔ یورپی فتویٰ کونسل یہ بھی بتاتی ہے کہ مسلمان کو جائز وجوہات کے بغیر نماز کو اکٹھا نہیں کرنا چاہیے۔ نمازوں کو اکٹھا کرنے کا نتیجہ مذہبی طور پر مسلمانوں کے لیے غیر ضروری مشکلات سے بچنے اور ان پر ان کی برداشت سے زیادہ بھاری بوجھ نہ ڈالنے کے اصول پر مبنی ہے (عربی میں، ہرج میں)۔ اس کی تصدیق قرآن اور حدیث نبوی دونوں سے ہوتی ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
اور خدا کی راہ میں پوری لگن کے ساتھ جدوجہد کرو جس کا تم پر قرض ہے۔ اُس نے آپ کو چُن لیا ہے اور آپ پر آپ کے باپ ابراہیم کا خالص، اصل ایمان، دین میں کوئی مشکل یا بوجھ نہیں ڈالا ہے… (قرآن 22:78)
صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر اور عصر کی دونوں نمازیں ایک ساتھ ادا کیں، بغیر کسی خوف اور سفر کے، ابو الزبیر (المکی) کہتے ہیں: میں نے سعید (یعنی ابن جبیر) سے پوچھا کہ آپ نے ایسا کیوں کیا، تو انہوں نے کہا: میں نے کہا: میں نے عباس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ نے مجھے تکلیف سے بچانا چاہا اور آپ نے فرمایا: اس کی امت (کمیونٹی)۔ چونکہ سویڈن میں گرمیوں میں عشاء کی نماز کے لیے مذہبی نشانات مکمل طور پر غائب ہو جاتے ہیں اور نماز کی میزوں کے اوقات اتنی دیر سے آتے ہیں، اس لیے یہ ملک کے بہت سے مسلمانوں کے لیے ایک بڑا بوجھ ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے نماز کے قائم کردہ اوقات کو روزمرہ کی زندگی کے ساتھ بغیر کسی بڑی تکلیف کے جوڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے ان حالات میں سویڈن میں اس مدت میں نماز کو اکٹھا کرنا جائز ہے۔
مندرجہ بالا تالیف FIFS تھیولوجیکل کونسل نے کی ہے۔
ماخذ: ایف آئی ایف ایس ویب سائٹ