290

سٹاک ہوم سٹڈی سرکل کا 104 اور سال 2017 کا پہلا سیشن

سٹاک ہوم سٹڈی سرکل کا 104 سیشن اور سال 2017 کا پہلا سیشن جناب  عارف  کسانہ صاحب   کی رہائشگاہ پر شام چار بجے منعقد ہوا۔ اس سیشن کے آیجنڈے میں قرآن پاک کی سورۂ آلمدثر کا اردو ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ ساتھ شاعر  مشرق  جناب علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علہیہ کی شاعری اور انکا اسلام کے ساتھ والہانہ عشق  شامل تھا۔

 تقریب میں سٹاکھولم سویڈن سے قرآن اور اسلام کیساتھ محبت رکھنے والی چیدہ چیدہ شخصیات نے شرکت کی جن میں جناب مرزا احسان، عاصم رانا، گرتیج، شہریار خان، ریاض رشید، ڈاکٹر سہیل اجمل، رفیق منہاس، حمزہ الرحمن، عمران چیمہ، طارق محمود، منیب چوہدری اور دیگر شریک تھے

عارف کسانہ صاحب نے اپنے روایتی انداز سے محفل کا آغاز کیا اور پاور پوائنٹ سلائڈز کے ساتھ سورۂ المدثر کی مختصر مگر جامع ترجمہ و تفسیر بیان کی۔ جو کہ فیس بک لائیو کے ذریعے تمام دنیا میں دیکھی گئی۔

اس تقریب کی خاص بات. یہ تھی کہ معروف دانشور، محقق اور ماہر اقبالیات سید تقی عابدی نے ٹورنٹو کینیڈا سے سکائپ پر علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی شاعری اور آنکی اسلام کے ساتھ والہانہ عشق پر خطاب کیا۔ ڈاکٹر صاحب طب کے شعبے سے وابسطہ ہیں اور کینیڈا ٹورنٹو میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اس خطاب میں ڈاکٹر صاحب نے اتنی عمدگی کے ساتھ علامہ اقبال کی سیرت کل اور آج کے آئینے میں بیان کی جیسے کوزے میں دریا بند کر دیا ہو۔

ساری گفتگو میں حاضرین محفل پر سکتا طاری رہا اور سب محو ہو کر ڈاکٹر صاحب کی علامہ اقبال پر جامع تقریر سنتے رہے۔ حاضرین محفل کی خوش قسمتی تھی کہ آنہیں علامہ کی زندگی کے ایسے پہلوؤں کو سننے کا موقع ملا جنہیں وہ پہلے نہیں جانتے تھے۔ علامہ اقبال کی شاعری ماضی کے لئے بھی تھی حال کے لئے بھی ہے اور انشااللہ آنے والے مستقبل کے لئے بھی ہوگی۔

ڈاکٹر صاحب نے انگریز محقق نکولسن کا حوالہ دیا جنھوں نے علامہ کی شاعری پر بہت کام کیا تھا اور انھوں نے اقبال کو آنے والے کل کا شاعر قرار دیا تھا۔ یاد رہے کہ نکولسن نے علامہ کی مشہور کتاب اسرار خودی کا انگلش میں ترجمہ The Secrets of the Self کے نام سے کیا ہے۔

تقریر کے آخر میں سوال و جواب کا سیشن ہوا اور حاضرین محفل نے باری باری ڈاکٹر صاحب سے علامہ اقبال کی زندگی انکی شاعری اور اسلام سے والہانہ عشق کے متعلق سوالات کئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں