3,185

یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا

یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا

اور اس پہ چھاؤں تلاش کرنا

کھڑے بھی ہونا تودلدلوں پہ

پھر اپنے پاؤں تلاش کرنا

نکل کہ شہروں میں آبھی جانا

چمکتے خوابوں کو ساتھ لے کر

بلندوبالا عمارتوں میں

پھر اپنے گاؤں تلاش کرنا

کبھی تو بیعت فروخت کر دی

کبھی فصیلیں فروخت کر دیں

میرے وکیلوں نے میرے ہونے کی

سب دلیلیں فروخت کر دیں

وہ اپنے سورج تو کیا جلاتے

میرے چراغوں کو بیچ ڈالا

فرات اپنے بچا کے رکھے

میری سبیلیں فرو خت کر دیں

(احمد سلمان)