ناروے نے فوج میں آپنی عورتوں کی نمائندگی زیادہ کرنے اور خطرناک سپیشل کمانڈو عورتوں کی یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ھے۔ اس مقصد کے لئے 60 عورتوں کو ٹریننگ کے لیئے سیلیکٹ کیا گیا اور آنہیں کمانڈو کی جدید ترین ٹریننگ دی گئی مگر بدقسمتی سے صرف چند عورتیں ہی ٹریننگ پاس کر سکیں اور باقی ٹریننگ کے شروع میں ہی جاب چھوڑ کر چلی گئیں۔
ڈیفینس سپیشل کمانڈوز گروپ کے ایلیٹ سولجرز تمام عورتوں کو خطروں سے بچنے، خطرناک ہتھیار چلانے، مارنے کی ٹریننگ اور پیراشوٹ جمپنگ کی ٹریننگ دے رہے تھے۔ پاس ہونے کے بعد عورتوں نے “جیگر” یعنی سپیشل فورسز سولجر بننا تھا۔ سپیشل فورسز سولجر بننے کے لئے انہیں کچھ شرائط پوری کرنی تھیں جو بہت ضروری ہوتی ہیں۔ کورس پاس کرنے کے لیئے عورتوں کو برے طریقے سے پیٹا گیا اور پانی میں بار بار ڈبویا گیا تاکہ وہ کسی بھی قسم کی حقیقی صورتحال کا مقابلہ کر سکیں۔ عورتوں کو ہر قسم کی صورتحال میں ہر قسم کے خطروں کا مقابلہ کرنا سکھایا گیا۔ خاص طور عراق اور افغانستان کی جنگی صورتحال میں مقابلہ کرنا سکھایا گیا جہاں ناروے کی فوج موجود ھے۔
کامیاب سولجرز کو ناروے کی بہترین کمانڈو فورس جیگر کا بیج دیا گیا۔ جو یہ ظاہر کرتا ھے کہ وہ ناروے کی بہترین سے بہترین کمانڈو شیلڈ میڈن ہیں۔ شیلڈ میڈن سیکنڈی نیوین (Scandinavian) میں اس عورت کو کہتے ہیں جو مردوں کے شانہ بشانہ جنگیں لڑے اور یہ کردار ان ملکوں کی فوک کہانیوں میں بھی پایا جاتا ھے۔