285

ناروے فوج میں پہلے مسلم امام

نجیب الرحمن ناز ناروے کی فوج میں پہلے مسلم امام بن گئے ہیں۔ ناروے میں مسلمانوں اور پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بستی ہے اور اس لحاظ سے نارویجین فوج میں بھی مسلمان نوکری کرتے ہیں اور ایک عرصے سے مسلمان امام کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔
نجیب بتاتے ہیں کہ دو سال پہلے جب وہ ابھی فوج میں نہیں آئے تھے تو آکرہوس کے فوجی قلعے میں انہیں ایک آفیسر نے روک کر پوچھا!
کیا تمھاری سیکیورٹی کلیرینس ہوئی ہوئی ہے؟


وہ پہلے ہی دو دفعہ سیکیورٹی گیٹ سے گزر کر آ رہے تھے اور ان کے ساتھ نارویجین فوج کے ایڈوائزر نورون کوس بیری اور چیپلن کور کے ہیڈ بریگیڈیئر الف پیٹر ہیگسٹر بھی تھے مگر آفیسر کی نظر صرف ناز پر ہی پڑی کیونکہ وہ شکل سے سولین کپڑوں اور ڈارھی کے ساتھ طالبان نظر آ رہے تھے۔
ناز آرمڈ فورسز فورم میگزین کو واقعہ بتاتے ہیں کہ اس وقت ایک مشکل اور پریشان کر دینے والی صورتحال تھی۔ اور بریگیڈیئر الف بھی غصے میں آ گئے تھے مگر میں نے آفیسر کو کہا کہ یہ ایک بےعزتی کرنے والی اور ناقابل قبول بات ہے۔
ناز اب ناروے کی فوج میں پہلے مسلم امام بن گئے ہیں اور فوج یہ امید کر رہی ہے کہ ناز اب پرانا آکرہوس قلعے والا واقعہ بھول گئے ہونگے کیونکہ اب حالات بدل چکے ہیں۔
فوجی ترجمان نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ اگر آپ سویلین کپڑوں میں ڈارھی رکھے مشکوک نظر آنے پر کسی فوجی کیمپ میں روک لئے جائیں تو آپ کو فورا آفیسر کو غصہ دلانے والے بات نہیں کرنی چائیے وہ آپ پر حملہ بھی کر سکتا ہے بلکہ اپنی حفاظت پہلے سامنے رکھ کر آفیسر کی غلط فہمی کو آرام سے دور کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں