214

ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

برطانوی شاہی خاندان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈیوک آف ایڈنبرا یعنی برطانوی شہزادہ فلپ جمعہ کی صبح ونزر کاسل Windsor Castle میں پُرسکون انداز میں انتقال کر گئے ہیں۔ شہزادہ فلپ کے انتقال کے بعد برطانیہ کی تمام سرکاری عمارتوں پر لگے برطانوی جھنڈے سرنگوں کر دیے گئے ہیں۔

شہزادہ فلپ 10 جون 1921ء کو یونان اور ڈنمارک کے شاہی خاندان میں پیدا ہوئے اور انکے چچا قسطنطین اول (Constantine 1) یونان اور ڈنمارک کے بادشاہ تھے جبکہ ہندوستان کے آخری وائسرائے لارڈ مائونٹ بیٹن ( Lord Mountbatten) ان کے سگے ماموں تھے۔ شہزادہ فلپ ابھی تین سال کے تھے کہ یونان میں بغاوت کی وجہ سے ان کے خاندان کو جلا وطن ہونا پڑا۔ انہوں نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1939ء میں18 سال کی عمر میں برطانوی بحریہ میں شمولیت اختیار کر لی۔ شہزادہ فلپ کی شہزادی الزبتھ سے پہلی ملاقات 1934ء میں ایک شادی کی تقریب میں ہوئی، اس وقت شہزادہ کی عمر 13 جبکہ شہزادی کی عمر 8 سال تھی۔ دوسری جنگِ عظیم کے دوران شہزادہ فلپ نے برطانوی بحریہ میں نمایاں خدمات انجام دیں اور جنگ کے خاتمہ پر برطانیہ کے بادشاہ جارج ششم (George VI) نے انہیں شہزادی الزبتھ کے ساتھ شادی کرنے کی اجازت دے دی۔ اس شادی سے پہلے شہزادہ فلپ کو اپنے تمام تر یونانی شاہی القابات سے دستبردار ہونا پڑا۔ شہزادہ فلپ اور شہزادی الزبتھ کی شادی 20 نومبر 1947ء کو نہایت دھوم دھام سے ہوئی۔ شادی کی تقریب کو پوری دنیا میں براڈ کاسٹ کیا گیا اور تقریباً 20 کروڑ افراد نے اس تقریب کو ٹیلے ویژن پر براہ راست دیکھا۔ شادی کے بعد شہزادہ فلپ کو ڈیوک آف ایڈنبرا (Duke Of Edinburgh) کا لقب دیا گیا۔ 1952ء میں شہزادی الزبتھ کے ملکہ برطانیہ بن جانے پر شہزادہ فلپ نے برطانوی بحریہ سے سبکدوشی اختیار کر لی اور 1957ء میں انہیں باقاعدہ برطانوی شہزادے کے طور پر تسلیم کر لیا گیا۔

شہزادہ فلپ اور ملکہ الزبتھ دوم نے خوشگوار ازدواجی زندگی گزاری ۔ ان کے ملکہ الزبتھ کے بطن سے چار بچے شہزادہ چارلس(Charles)، شہزادی این (Anne)، شہزادہ اینڈریو (Andrew) اور شہزادہ ایڈورڈ (Edward) پیدا ہوئے۔ نومبر 2020ء میں شہزادہ فلپ اور ملکہ الزبتھ دوم نے اپنی شادی کی 73 ویں سالگرہ منائی۔ گزشتہ کچھ برس سے شہزادہ فلپ کی صحت مسلسل گر رہی تھی اور مئی 2017ء سے انہوں نے اپنی تمام تر شاہی مصروفیات بھی ترک کر رکھی تھیں۔