Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
231

سویڈش سیاسی پارٹی جسکے ایک ساتھ دو چیئرمین ہوتے ہیں مرد اور عورت. Swedish political party having two chairman at the same time, Male and Female

ایک پارٹی کے دو چئیرمین اور وہ بھی اکٹھے۔۔۔ بظاہر ایک مشکل بات لگتی ہے کیونکہ جیسے ایک جنگل میں دو شیر ایک ملک میں دو بادشاہ اور ایک نیام میں دو تلواریں نہیں آ سکتیں بالکل اسی طرح ایک سیاسی پارٹی کے ایک ہی وقت میں دو چئیرمین اور وہ بھی ایک مرد اور ایک عورت ہونا مشکل ہے کیونکہ بظاہر اس سے سیاست کے معاملات چلانا مشکل نظر آتا ہے مگر سویڈن کی ایک سیاسی پارٹی میں شروع دن سے ہی دو چیئرمین ہیں اور وہ بھی ایک مرد اور ایک عورت۔ آپ یقیناً سوچ رہے ہونگے کہ وہ کونسی جماعت ہے۔ تو جناب وہ جماعت ہے—-
سویڈش گرین پارٹی جسے ملیو پارٹی بھی کہتے ہیں سویڈن میں ماحول دوست اور سر سبز قوانین بنانے کیلئے کام کر رہی ہے۔

ملیو پارٹی کی بنیاد 1981 میں رکھی گئی اور اسمیں شامل ہونے والے لوگ موجودہ پارٹیوں کی ماحول مخالف پالیسیوں سے تنگ آئے ہوئے لوگ تھے اور سویڈن کو ایک سر سبز اور ماحول دوست ملک بنانا چاہتے تھے۔ شروع شروع میں تو اس پارٹی کے حامی کم لوگ تھے اور اسے اس حساب سے ووٹ بھی کم ہی ملتے تھے۔ مگر گرین پارٹی نے 1988 میں پہلی مرتبہ ملکی تاریخ میں ایک ریکارڈ بناتے ہوئے پارلیمنٹ میں %5.5 سیٹیں حاصل کی تھیں اور 70 سالوں میں پہلی نئی سیاسی جماعت بنی تھی جو پارلیمنٹ میں نئی داخل ہوئی تھی۔

گرین پارٹی کی ملکی سطح پر ہمیشہ دو لوگ صدارت کرتے ہیں جن میں ایک مرد اور ایک عورت شامل ہوتی ہے۔ 2014 کے جنرل الیکشن سے اب تک گستاغ فریدولن مرد اور ایزابیلا لوون عورت گرین پارٹی کے چئیرمین ہیں۔ 2014 کے جنرل الیکشن میں ملیو پارٹی نے %6.9 ووٹ لیکر پارلیمنٹ رکسڈاگ میں 25 سیٹیں حاصل کر لیں ہیں اور ملیو پارٹی اب سویڈن کی چوتھی بڑی جماعت بن گئی ہے۔ 2014 کے الیکشن میں چونکہ کوئی بھی جماعت اتنے ووٹ حاصل نہیں کر پائی تھی کہ اکیلی حکومت بنا سکے اسلئے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی جماعت سوشل ڈیموگریٹ نے ملیو پارٹی کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت بنائی تھی اسلئے اب وزیراعظم سٹیفن لوفوین کی حکومت میں ملیو پارٹی کے لوگ بھی شامل ہیں۔

ملیو پارٹی سویڈن کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی پارٹی ہے اور جس حساب سے پارٹی نے 2014 کے الیکشن میں ووٹ لئے ہیں اور حکومت میں آئی ہے اسی طرح 2018 کے انتخابات میں پارٹی کا وژن مزید بلند ہوگیا ہے اور چونکہ یہ نظر بھی آ رہا ہے کہ ایک دفعہ پھر کوئی بھی پارٹی 349 کے رکسڈاگ پارلیمنٹ میں اکیلے حکومت بنانے کیلئے 175 سیٹس نہیں لے پائے گی اسلئے ملیو پارٹی ایک بار پھر زیادہ سیٹوں والی پارٹی کیساتھ مل کر حکومت بنا لے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں