سٹاک ہوم کے مضافاتی علاقے فاشتا سینٹرم کے نزدیک ہفتے کی شام کو فائرنگ کے ایک واقعہ میں پندرہ سالہ لڑکا قتل ہوگیا ہے جبکہ تین دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے ایک غیر سویڈش 43 سالہ شخص آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وفات پا گیا ہے۔ پولیس ترجمان ہیلینا بروستروم نے کہا ہے کہ وہ مرنے والے شخص کے اصل ملک کا نام نہیں بتائیں گی لیکن وہ یہ کنفرم کر سکتی ہیں کہ پولیس نہ صرف اس شخص کے سویڈن میں رشتہ داروں کو ڈھونڈ رہی ہے بلکہ اس شخص کے اصل ملک کی حکومت کے ساتھ بھی بات چیت کررہی ہے تاکہ اسکے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کی جاسکے۔
پولیس کے مطابق ہفتے کی شام دو نوجوانوں نے اکیس گولیاں فائر کیں جس سے ایک پندرہ سالہ لڑکا موقعہ پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ ایک 43 سالہ شخص، 60 سالہ خاتون اور دوسرا پندرہ سالہ لڑکا شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے تھے جن میں سے 43 سالہ شخص آج ہلاک ہوگیا ہے۔ سویڈن کی وزیر انصاف گونر سترومر نے SVT ٹی وی کو بتایا ہے کہ اکیس گولیاں چلائی جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ یہ لوکل دہشت گردی کا کالا واقعہ ہے جسکے تانے بانے یقینا گزشتہ کچھ عرصے سے بُنے جارہے تھے۔ ہفتے کی شام کو ہی پولیس نے سیکیورٹی کیمروں اور موبائل ڈیٹا کی مدد سے دو بیس سالہ نوجوانوں کو E4 روڈ پر پیچھا کرتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے بلکہ انکے قبضے سے آلہ قتل ایک پستول بھی برآمد کرلیا ہے جس سے تفتیش کرنے میں آسانی ہوگی۔ مقامی پولیس کے سربراہ میکس اوکروال نے اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ انہوں نے صحیح لوگوں کو گرفتار کیا ہے، پراسیکیوٹر کے پاس بدھ کی دوپہر بارہ بجے تک کا وقت ہے جس میں انہوں نے فیصلہ کرنا ہے کہ ملزمان کو پولیس ریمانڈ میں رکھا جائے یا نہیں۔