Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
272

سپریم جوڈیشل کونسل کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

درخواست گزار طارق اسد نے کہاہے کہ ”میں نے چیف جسٹس کے خلاف ایک ریفرنس دائر کر رکھا ہے اُسے بھی سن لیں؛ اور اس ریفرنس کی موجودگی میں چیف جسٹس جوڈیشل کونسل میں نہیں بیٹھ سکتے”
اسلام آباد — جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوا، فریقین کے وکلا، اٹارنی جنرل اور گواہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

چیف جسٹس نے حکم دیا کہ اٹارنی جنرل گواہ انور علی گوپانگ کی پیش کردہ دستاویزات لے کر آئیں۔

درخواست گزار طارق اسد نے کہا ہے کہ ”میں نے چیف جسٹس کے خلاف ایک ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔ اُسے بھی سن لیں اور اس ریفرنس کی موجودگی میں چیف جسٹس جوڈیشل کونسل میں نہیں بیٹھ سکتے”۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ”جب اس ریفرنس کی باری آئے گی تو اسے بھی دیکھ لیں گے”۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے مؤقف اختیار کیا کہ بدھ کے روز مقدمے کو سماعت کے لیے مقرر کر لیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایک گواہ عدالت میں موجود ہے انہیں بیان قلم بند کرانے دیں۔

حامد خان نے کہا کہ گواہ علی انور گوپانگ کے بیان حلفی پر جرح کے حوالے سے تحریری حکم نامے میں کوئی ذکر نہیں، چیف جسٹس نے حامد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اجازت ہے کہ آپ ہم سے حکم لے کر خود ہی لکھ لیں اور آپ کو یہ بھی اجازت ہے کہ حکم میں جو ترمیم کرنا چاہیں خود ہی کرلیں۔

اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس سے استدعا کی کہ اس ریفرنس میں ڈھیر ساری دستاویزات موجود ہیں جنہیں مرتب کرنا ہے اس لیے سماعت ملتوی کیا جائے۔

سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس 2015 میں دائر کیا گیا تھا جس میں اُن کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سرکاری گھر پر تزئین و آرائش کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرنے کا الزام ہے

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چند روز قبل راول پنڈی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خفیہ ادارہ آئی ایس آئی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر دباؤ ڈالتا ہے کہ ان کی مرضی کے بنچ بنائے جائیں، جبکہ آئی ایس آئی نے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ پر زور دیا کہ الیکشن سے قبل نواز شریف اور مریم نواز باہر نہ آئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں