220

عوام ستر برس سے اقتدار میں رہنے والوں کو مسترد کر دیں

متحدہ مجلس عمل کے سربراہ فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ستر سال قابض رہنے والے حکمران عوام کو تحفظ اور انکے حقوق نہ دے سکے۔ عام انتخابات عوام کی عدالت ہے اور ایسے حکمرانوں کو عوام مسترد کردیں۔ متحدہ مجلس عمل کے تحت کراچی میں ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجلس عمل عوام کے لیے ایک امید کی کرن ہے اور علماء کرام کی قیادت ہی میں ملک کی کشتی کو بھنور سے اور قوم کو بحران سے نجات دلائی جاسکتی ہے.

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان 70سالوں سے مذہب بیزار طبقے کے قبضے میں ہے۔ ملک کا سیاسی و معاشی نظام مذہب بیزار طبقے کے ہاتھ میں رہا ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت اور سیاست عدم استحکام کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ایک بار پھر موقع مل رہا ہے کہ اپنے اور ملک کے مستقبل کی بہتری کے لیے ایسی قیادت کو ووٹ دیں جو ملک میں اسلامی نظام نافذ کرے اور عوام کو مسائل سے نجات دلائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک پر مسلط رہنے والے عوام کو کچھ نہیں د ے سکتے ۔اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو بھی منظور نہیں کیا گیا۔

70سالوں میں حکمران عوام کو حقوق اور تحفظ نہیں دے سکے۔ اب اس طبقے اور ٹولے کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ مجلس عمل کے سینئر نائب صدر سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم آخری قطرے تک ملک کے اندر اسلامی نظام اور شریعت محمدی ؐ کے نفاذ کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ حکومت ملی تو شریعت نافذ کریں گے۔ عشر وزکوٰۃ کا نظام لائیں گے۔ سودی نظام معیشت کا خاتمہ کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ ملک کے اندر کرپشن سے پاک نظام صرف اسلام کے عادلانہ اصولوں پر عمل کرکے ہی کیا جاسکتا ہے۔ ملک و قوم کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکا اور مغرب کی طرف دیکھنے والی نہ ہو بلکہ مکہ اور مدینہ والی قیادت ہو جو جرات مندی اور بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کرسکے۔

جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ اورمرکزی مجلس عمل کے نائب صدر علامہ صاحبزادہ اویس نورانی نے کہاکہ 25 جولائی کا سورج مجلس عمل کی کامیابی کا پیغام لے کر طلوع ہوگا ۔جنرل پرویز مشرف نے امریکا کو پاکستان کے اندر کھلی آزادی دے کر ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھدیں ۔کراچی میں عوام کو دہشت گردوں ، بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ۔ کراچی کو لاشوں کا تحفہ دیا۔ 26سال تک شہر کا مینڈیٹ چوری کیا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔

دینی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے کا انتخابی مہم کے سلسلے میں کراچی میں یہ دوسرا بڑا جلسہ ہے۔ کراچی سے قومی اسمبلی کی تمام 21 نشستوں اور صوبائی اسمبلی کی بیشتر نشستوں پر مجلس نے امیدوار کھڑے کئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں