265

ہاف لیٹر پانی کی خالی بوتل۔

جو لوگ یورپ پہلی دفعہ آتے ہیں انکے لئیے اور کچھ حیرانی کی بات ہو یا نہ ہو ٹوائلٹ جانے پر حیرانی ضرور ہوتی ہے۔ یہ حیرانی اسلئیے نہیں ہوتی کہ یہاں پر کموڈ ہوتا ہے بلکہ اسلئے ہوتی ہے کہ ٹوائلٹ میں پانی کی ٹوٹی یا چھوٹا شاور نہیں ہوتا اور اس سے بھی بڑی حیرانی کی بات یہ ہوتی ہے کہ ٹوائلٹ میں پانی کا ڈرین بھی نہیں ہوتا۔ اگر ٹوائلٹ میں فرش پر پانی گر جائے تو وہیں پڑا رہتا ہے اور اسے ہٹانے کیلئے فرش صاف کرنے والا موپ (پوچھا) اور بالٹی کی ضرورت پڑتی ہے۔

ہمیں پاکستان میں شروع دن سے ٹوائلٹ میں ہاتھ اور پانی استعمال کرنے کی عادت پڑی ہوتی ہے اور ہم اسکے علاوہ طریقہ استعمال کرنے پر شک میں رہتے ہیں کہ پتہ نہیں پاک ہوئے ہیں کہ نہیں کیونکہ بعد میں نماز بھی پڑھنی ہوتی ہے۔

پاکستان میں زیادہ تر گھروں میں عام ڈبلیو سی والی انڈین ٹوائلٹ ہوتی ہے جہاں لوٹا استعمال کیا جاتا ہے۔ جن گھروں میں کموڈ لگے ہوئے ہیں وہاں لوٹے کی جگہ اب چھوٹے شاور لگ گئے ہیں۔ لوٹا ہو یا شاور کام زیادہ بائیں ہاتھ کا ہی ہوتا ہے۔

یورپ میں لوٹے کا کوئی تصور نہیں ہے اور اسکی جگہ وافر مقدار میں ٹشو پیپرز ہوتے ہیں۔ یورپین بچپن سے ہی ٹوائلٹ میں ٹشو پیپرز استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں، لہٰذا مشکل صورتحال کا سامنا پاکستان انڈیا سے آئے لوگوں خاص طور پر مسلمانوں کو ہوتا ہے۔

ہمارے لوگ چونکہ ہر قسم کے ماحول میں خود کو ایڈجسٹ کر لیتے ہیں اس لئے یہاں ایسی صورتحال میں پہلا حل ٹشو پیپرز سے ہی نکالا جاتا ہے۔ پہلے خشک پیپرز استعمال کئیے جاتے ہیں پھر پانی سے بھگو کر اور آخر میں پھر خشک استعمال کر کے گزارا کر لیا جاتا ہے مگر اس کام میں ہاتھ اور پانی ڈائریکٹ استعمال نہ کرنے کی الجھن برقرار رہتی ہے۔

یہ مسئلہ چونکہ خاص توجہ کا متقاضی تھا اور ایک مسلمان کیلئے پاکیزگی کی باریکیوں پر چونکہ کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اسلئے اسکا حل ہاف لیٹر پانی کی خالی بوتل سے نکالا گیا۔ ہاف لیٹر پانی کی بوتل سائز میں چھوٹی اور وزن میں ہلکی ہوتی ہے اور خالی بوتل آسانی سے شولڈر بیگ میں بھی آ جاتی ہے۔ مزید سونے پر سہاگہ یہ ہوتا ہے کہ اس میں اتنا پانی سما جاتا ہے کہ انسان آسانی سے استعمال کرسکتا ہے۔

یورپین ممالک میں ہزاروں کی تعداد میں ہر سال پاکستانی طالبعلم پڑھنے آتے ہیں اور انکے شولڈر بیگ میں آپ کو اور کچھ ملے نہ ملے لوٹے کا متبادل ہاف لیٹر پانی کی خالی بوتل ضرور ملتی ہے۔ یورپین دوست اس وقت پریشان ضرور ہوتے ہیں جب پاکستانیوں کو خالی بوتل سمیت ٹوائلٹ کی طرف جاتا دیکھتے ہیں۔ بوتل کا یہ استعمال یورپ میں پاکستانی لوگوں کا خفیہ راز ہے اور یورپین اسکے پاکستانی استعمال کے متعلق سوچ بھی نہیں سکتے۔

p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
p.p3 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}

اپنا تبصرہ بھیجیں