220

کلبیری فونٹ: پٹواریوں کی تسّلی کے لئے ترجمہ۔

فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلی کے ساتھ خواجہ حارث کی جرح کو چندمخصوص میڈیا ہاؤسز توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ رابرٹ ریڈلی اپنے بیان سے مکر گیا ہے اور اس نے کہ دیا ہے کہ یہ فونٹ 2005 میں استعمال کے لئے دستیاب تھا ، لہٰذہ یہ جعلی دستاویزات والا ریفرنس دبردوس ہو گیا ہے ، جبکہ حقیقت کچھ یوں ہے

فارنزک ماہر رابرٹ ریڈلی نے عدالت کے سامنے وضاحت کی ہے کہ 2005 میں کلیبری فونٹ موجود تھا مگر کوئی لاء فرم جو کہ ٹرسٹ ڈیڈز بناتی ہو کیلئے اس فونٹ کو اپنے دستاویزات بنانے کیلئے استعمال کرنے کے امکانات نا ہونے کے برابر ہیں کیونکہ یہ فونٹ صرف ونڈوز وسٹا کے بھی صرف بِیٹا ورژن میں پہلی دفعہ ریلیز ہوا تھا اور صرف کوئی آئی ٹی ماہر ہی اسے ڈاؤن لوڈ کر کے اسے استعمال کرنے جیسا کام کر سکتا ہے نا کہ کوئی ٹرسٹ ڈیڈز بنانے والے قانونی فرم۔

مریم نواز اور پٹواری صبح سے شور مچا رہے ہیں کہ کیس ختم ہوگیا

پٹواریوں کی تسّلی کے لئے ڈان اخبار کی خبر کا اردو ترجمہ

لکس دی گروٹ نے کلبیری فانٹ ڈیزائین کیا تھا اور اسکو اس فانٹ کا موجد بھی قرار دیا جاتا ہے، لکس کے مطابق

 کلبیری فانٹ کی ڈیزائننگ کا عمل 2002 میں شروع ہوا اور مائیکروسافٹ کو 2004 میں دیا گیا تاکہ وہ اسکی ٹیسٹنگ کر سکیں.

مائیکروسافٹ نے کلبیری فانٹ ونڈوز وسٹا کے بیٹا ورژن میں متعارف کرایا جو کہ صرف اور صرف آئی ٹی سافٹ وئیر ایکسپرٹس کے لیے تھا تاکہ وہ اسکا تفصیلی جائزہ لے سکیں اور اس میں خامیاں نکال کر مائیکروسافٹ کو آگاہ کریں کہ کیا چیز صحیح سے چل رہی ہے اور کیا نہیں۔

یہ بیٹا ورژن عوام کے لیے سب سے پہلے 2006 میں ریلیز کیا گیا، اور اس بات کا امکان نا ہونے کے برابر ہے کہ کوئی قانونی فرم یا پروفیشنل ادارہ ایک ایسا فاونٹ اپنی سرکاری خط و کتابت میں نکال کر استعمال کرے جو کہ صرف ٹیسٹنگ کے لیے ہو۔
ایک اور بات یہاں پر بیٹا ورژن کے بارے میں بتانا نہایت ضروری ہے، وہ یہ کہ ایسے سافٹ وئیرز ہوتے ہیں جو ابھی بھی ٹیسٹنگ اور تکمیل کے مراحل سے گزر رہے ہوتے ہیں، ایسے سافٹ وئیرز صرف وہ لوگ استعمال کرتے ہیں جن کا کمپیوٹر سافٹ ویئر استعمال کرنے کا شوق نہایت زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ بیٹا ورژن سافٹ وئیرز نہایت ناقابل اعتبار ہوتے ہیں اور قوی امکان ہوتا ہے کہ وہ کبھی بھی صحیح چلتے چلتے درست کام کرنا بند کر دیں۔

مائیکروسافٹ آفس بیٹا ورژن وہ پہلی پراڈکٹ تھی جس میں کیلبیری فانٹ آفشیلی طور پر تعارف کرایا گیا اور یہ والیم لائسنس کسٹمرز کے لیے نومبر 2006 اور ریٹیل کسٹمرز کے لیے جنوری 2007 میں تعارف کروایا گیا۔

اب سوال یہاں یہ پیدا ہوتا ہے کہ کوئی ایسا فانٹ جو ابھی مارکیٹ میں عام بھی نہیں ہے، اپنے فروری 2006 کے آفیشل خط و کتابت میں کیوں استعمال کرےگا؟

کیلبیری فانٹ کے موجد نے ایک اور سوال بھی اٹھایا کہ اگر کوئی یہ فانٹ اپنے کسی آفیشل خط و کتابت میں استعمال کرنے کا دعویٰ کرتا ہے تو ایسی لا فرم یا شخص کو ایسے باقی آفیشل ڈاکومنٹس بھی دیکھانے چاہیے جس میں کیلبیری فانٹ 2006 میں دوسرے لوگوں نے بھی استعمال کیا گیا ہو – دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ لاء فرم جے آئی ٹی کی تحقیقات شروع ہوتے ہی جولائی 2017 میں بند ہو گئی تھی)

کیلبیری فانٹ کے موجد کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے کیلبیری والے آفیشل ڈاکومنٹس کیلبیری فانٹ کے تعارف ہونے کے کافی بعد میں بنائے گئے ہیں۔

p.p1 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘.Noto Nastaliq Urdu UI’; color: #454545}
p.p2 {margin: 0.0px 0.0px 0.0px 0.0px; text-align: right; font: 12.0px ‘Helvetica Neue’; color: #454545; min-height: 14.0px}
span.s1 {font: 12.0px ‘Helvetica Neue’}

اپنا تبصرہ بھیجیں