Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
546

دیوار گریہ کہاں ہے اور مسلمانوں اور یہودیوں کے نزدیک اسکی کیا اہمیت ہے؟

دیوارِ گریہ، جہاں آکر رونا یہودیوں کے نزدیک مذہبی فرائض میں سے ایک ہے، اسے مغربی دیوار (عبرانی:הכותל המערבי) بھی کہا جاتا ہے، قدیم شہر یروشلم میں واقع یہودیوں کی اہم مذہبی یادگار ہے۔ یہودیوں کے بقول 70ء کی تباہی سے ہیکل سلیمانی کی ایک دیوار کا کچھ حصہ بچا ہوا ہے جہاں دو ہزار سال سے یہودی زائرین آ کر رویا کرتے تھے اسی لیے اسے “دیوار گریہ” کہا جاتا ہے جبکہ مسلمان اس کو دیوارِ براق کہتے ہیں۔

یہودی نقطۂ نظر

یہودی مذہب کے مطابق یہ دیوار مقدس معبد کی باقیات میں سے ہے اور اسی لیے یہودیت کے مقدس مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ یہودیوں کے لیے زیارت گاہ ہے۔ اس کے قریب ہی یہودیوں کا مقدس ترین کنیسہ ہے، جس کو بنیادی پتھر کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر یہودی ربیوں کے مطابق اس مقدس پتھر کے اوپر، کوئی یہودی پیر نہیں رکھ سکتا اور جو ایسا کرتا ہے، عذاب میں مبتلا ہوجاتا ہے بہت سے یہودیوں کے مطابق وہ تاریخی چٹان جس پر قبۃ الصخرۃ واقع ہے، مقدس بنیادی پتھر ہے۔ جبکہ کچھ یہودیوں کے عقیدے کے مطابق یہ مقدس بنیادی پتھر دیوارِ گریہ کے بالکل مخالف سمت میں واقع الکاس آبشار کے نزدیک ہے۔ یہ مقام مقدس ترین مقام تھا، جب مقدس معبد قائم تھا۔ یہودی روایات کے مطابق دیوارِ گریہ کی تعمیر داؤد نے کی تھی اور موجودہ دیوارِ گریہ اُسی دیوار کی بنیادوں پر قائم کی گئی تھی، جس کی تاریخ ہیکلِ سلیمانی سے جاملتی ہے۔

اسلامی نقطۂ نظر

مسلمان اس دیوار کو دیوارِ براق کہتے ہیں۔ دو وجوہات کی بنا مسلمان اس دیوار کو مقدس کہتے ہیں۔ پہلی تو یہ کہ اس دیوار کو الإسراء والمعراج سے نسبت ہے، شبِ معراج میں حضور پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی براق یہیں آکر رُکی تھی۔ کچھ مسلمان اس دیوار کو مسجد اقصٰی کا حصہ بھی قرار دیتے ہیں۔

دیوار گریہ کہاں ہے اور مسلمانوں اور یہودیوں کے نزدیک اسکی کیا اہمیت ہے؟” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں