Warning: Undefined array key "geoplugin_countryName" in /customers/9/f/a/urdunama.eu/httpd.www/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 341
259

ہمارے اصل محسن

لوگ پاک فوج سے کیامرادلیتے ہیں یاپاک فوج کی نسبت کس وکن کی طرف کرتے ہیں۔؟ ہمیں تواس کااندازہ نہیں لیکن یہ ہمیں ضرورمعلوم ہے کہ جب بھی پاک فوج کانام آتاہے توہمیں سیاچن کے سنگلاح پہاڑوں،لائن آف کنٹرول پربچھی بارودی سرنگوں اورشمالی وزیرستان وبلوچستان میں موجودموت کی وادیوں میں جان ہتھیلی پررکھ کروطن کی حفاظت کرنے والے جوان ضروریادآنے لگتے ہیں۔ہمیں ہمارے بزرگوں نے ہمیشہ یہی بتایااورسکھایا کہ پاک فوج سے مرادسیکورٹی فورسز کا ہروہ جوان ہے جو ماں باپ اوربیوی بچوں کواللہ کے رحم وکرم پرچھوڑکردن رات، گرمی سردی، دھوپ سایہ، بارش برفباری، آندھی طوفان، خوشی غمی، امن خوف اورروشنی واندھیر ے میں اس ملک اورقوم کی حفاظت کاعزم لئے پہاڑوں، ریگستانوں، ندی ،نالوں اوربیابانوں میں شہادت کے لئے ہروقت سرگرداں رہتا ہے۔ ہم اپنی پاک فوج کی نسبت کیسے کسی ایک شخص یاشخصیت کی طرف کریں۔؟ جس کاہرجوان کل کی طرح آج بھی کشمیروسیاچن سے لیکر افغان وبلوچستان بارڈرتک جان ہتھیلی پررکھ کراس ملک وقوم کی حفاظت کاعظیم فریضہ سرانجام دے رہاہے۔

ہم چندلوگوں کی خاطراپنے ان جوانوں اورمحسنوں کوکیسے بھولیں۔۔؟ جوآج بھی آندھی وطوفان،رات کی تاریکیوں ،دشمنوں کی باریکیوں،چار وںاطراف سے گولیوں کی تھرتھراہٹ اورموت کی بھڑبھڑاہٹ میں بھی پاکستان کاقومی پرچم اوربندوق ہاتھوں میں تھامے اس ملک اورقوم پرجان نچھاورکرنے کے لئے تیارہیں۔جب سے ہم نے ہوش سنبھالاہے اس دن  سے لیکرآج تک ہم اپنی ان گنہگار آنکھوں سے یہ دیکھ رہے ہیں کہ دن ہویارات،دھوپ ہویابارش،روزے ہوں یاعید،کروناجیسی کوئی وبا ہو یا2005 جیساکوئی قیامت خیززلزلہ۔۔ دنیااپنوں کودیکھتی اورڈھونڈتی ہے لیکن فقط ہمارے یہ جوان اس طرح کے ہرقسم حالات، ناخوشگوار واقعات، قدرتی آفات اورالمناک حادثات میں بھی اپنوں سے بے نیازہوکرصرف اس ملک اوراس قوم کی فکرمیں آگے بڑھتے اورتڑپتے رہتے ہیں۔ہمارے ان جوانوں کے کردار،اخلاص،نیت،جرات اوربہادری پراگرکسی کوذرہ بھی کوئی شک ہے تووہ آج بھی رات کے کسی آخری پہرجب پوری دنیاچین وسکون کی میٹھی چادراپنے اوپرتان کرسوتی ہے ہمارے ان جوانوں کوسیاچن کے سنگلاح وبرفبانی پہاڑوں اور دشمن کی ناک تلے موت کی خوفناک وادیوں میں سینہ تان کرفرض نبھاتے ہوئے دیکھیں۔ان کی وفاپربھی اگرکسی کوشک ہوتووہ کشمیرسے طورخم بارڈراورسیاچن سے وزیرستان تک ملک دشمنوں اوردہشتگردوں کے خلاف لڑتے ہوئے جان کی بازی لگاکرجام شہادت نوش کرنے والے کرنل شیرخان اورکیپٹن آکاش جیسے پاک فوج کے درجنوں اورسینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں جوانوں کی قبروں کاایک باردیدارونظارہ کرکے اپنی تسلی ضرورکرلیں۔

ملک پرجان قربان کرنے کی بڑھکیں مارنابہت آسان ہے مگراندھیری رات میں کسی پہاڑاوربیابان میں انڈین جیسے بدنسل دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کراپنے دل وسینے پرہزاروں گولیاں کھانااورملک وقوم کی خاطرموت کوگلے لگانامشکل بہت مشکل ہے۔آج جولوگ پاک فوج کے خلاف بھونکتے ہوئے نہیں تھکتے یہ ایک دن اوررات تودورصرف ایک گھنٹہ دشمن کے سامنے لائن آف کنٹرول یاسیاچن جیسے کسی پہاڑپرگزارکردکھائیں۔جہاں ہمارے جیسوں کی ہمت ،جرات اوربہادری جواب دے جاتی ہے وہاں سے ان جوانوں کی جرات،بہادری اورلازوال قربانیوں کاسفروسلسلہ شروع ہوتاہے ۔آج اس چمن میں اگریہ پھول کھل اورکھیت لہلہارہے ہیں تواس کی بنیادوں میں ہمارے انہی جوانوں کامبارک خون شامل ہے۔اس وطن کی فضائیں اورہوائیںہمارے ان جوانوں کوآج صرف اس وجہ سے سلام کہہ رہی ہیں کہ وفاکے ان پیکروں نے کبھی اپنے اس وطن پرکوئی آنچ نہیں آنے دی ۔شہادت کے جذبے سے سرشار ہمارے ان جوانوں کونہ کل مال،دولت،شہرت اوراقتدارکی کوئی لالچ تھی اورنہ ہی آج ہمارے ان جوانوں کواس دنیاکی کوئی لالچ ہے۔شہادت کی تلاش میں جان ہتھیلی پررکھ کردشمن کے خلاف اگلے مورچوں اورمحاذپرملک وقوم کی چوکیداری کرنے والے ہمارے ان جوانوں کاسیاست سے کیاتعلق۔؟سابق صدرپرویزمشرف کی طرح سیاست میں دلچسپی رکھنے والے کسی ایک جنرل  یاجرنیل کواگرسیاست کاکوئی شوق ہوتواس میں پاک فوج کے پورے ادارے یاپوری فوج کاکیاقصور۔؟

ہم پہلے بھی کہتے رہے ہیں اوراب بھی کہتے ہیں کہ کسی ایک شخص یاشخصیت کی وجہ سے پاک فوج کے پورے ادارے یاپوری فوج کونشانے پرلینایہ ہرگزہرگزمناسب نہیں۔آپ کااگرپرویزمشرف یاکسی اورجنرل سے کوئی اختلاف ہے یاکوئی ذاتی دشمنی توآپ حساب کتاب اس سے ہی رکھیں۔پاک فوج کوویسے ہرمسئلے اورمعاملے میں گھسیٹنایہ نہ صرف اس ملک بلکہ پوری قوم کے ساتھ ظلم بہت بڑاظلم ہے۔یہ قوم آج اگرچین وسکون کی نیندسورہی ہیں تویہ فقط اللہ کاکرم اوراسی پاک فوج کے ان جوانوں کی قربانیوں کانتیجہ ہے ورنہ اگرہمارے یہ جوان نہ ہوتے یاان کی یہ قربانیاں نہ ہوتیں توآپ یقین کریں۔آج ہماری حالت بھی عراق،فلسطین،شام اورافغانستان کے مہاجرین سے ہرگزہرگزمختلف نہ ہوتی۔آپ سیاستدان ہیں،صحافی ہیں،ڈاکٹرہیں،انجینئرہیں، ٹیچرہیں، بینکارہیں، صنعتکارہیں، تاجرہیں، طالب علم ہیں، فنکارہیں، گلوکارہیں، سرمایہ دارہیں، چوہدری ہیں، رئیس ہیں، خان ہیں، نواب ہیں،کونسلرہیں،ناظم ہیں،ایم این اے ہیں،ایم پی اے ہیں،وزیرہیں،مشیرہیں،کھلاڑی ہیں یاپھرکپتان۔۔آپ بے شک سیاست سیاست اورخباثت خباثت کھیلتے رہیں لیکن خدارا۔۔خدارا۔۔اپنی سیاست اورخباثت میں پاک فوج جیسے ادارے کوبیچ میں نہ لائیں۔آپ کی اگرکسی جنرل یاکرنل سے کچھ ان بھن ہوگئی ہے توآپ اپناغصہ پوری فوج پرنہ نکالیں۔ سیاست میں کسی ایک شخص یاشخصیت کی مداخلت سے اختلاف آپ کاحق مگرایک شخص یاچندشخصیات کی وجہ سے پوری فوج کو نشانے پرلینایہ نہ کوئی حق ہے اورنہ ہی کوئی انسانیت۔ ذاتی رنجش ،کسی چپقلش یاکسی کے اشارے پرایک فردیاچندافرادکے نام پراس ملک اورقوم کی پوری فوج کونشانہ بنانے سے پہلے خداکے لئے ایک بارتوپاک فوج کے ان جوانوں کواپنے سامنے رکھیں جوآج بھی مشرق سے مغرب اورشمال سے جنوب تک صرف اورصرف آپ کی حفاظت، چین، سکون اورخوشحالی کے لئے تاریک راہوں اورکالی راتوں میں جام شہادت نوش کرنے سمیت کوئی بھی قربانی دینے کے لئے تیارہیں۔اس ملک اورقوم پرجان نچھاورکرنے والے ہمارے اصل محسن ہیں اورہمیں اپنے ان محسنوں پرکل بھی فخرتھااورہمیں پاک فوج کے ان جانبازسپاہیوں اوراپنے محسنوں پرآج بھی فخرہے۔