330

ابابیل اب مدد کو نہیں آئیں گے، آگ اب ٹھنڈی نہیں ہو گی۔

آپ نے تبلیغی جماعت کے ساتھ وقت لگایا ہے؟ یہ آپ کو افیم کے نشے میں لگا دیتے ہیں. اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین ہمارے دلوں میں آ جائے اور اللہ کے غیر سے کچھ نہ ہونے کا یقین ہمارے دلوں میں آ جائے. آگ نہیں جلاتی جب تک اللہ کا حکم نہ ہو ،چھری نہیں کاٹتی جب تک اللہ کا حکم نہ ہو..
تبلیغی جماعت ان خاص واقعات کو عام بنا کر پیش کرتی ہے، کہنا یہ چاہیے کہ آگ ایک بار ابراہیم علیہ السلام کے لیے ٹھنڈی ہوئی تھی اب نہیں ہو گی، چھری نے اسماعیل کو نہیں کاٹا تھا مگر تمہیں کاٹ ڈالے گی. یہ واقعات انبیاء کے لیے ہی خاص ہیں اور بطور معجزہ رونما ہوئے ہیں، ابابیل ایک بار آئے ہیں پھر نہیں آئیں گے. عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو کعبے میں شہید کیا گیا، کعبے پر سنگ باری ہوئی، دیواریں ٹوٹ گئیں، قرامطہ آئے اور حجر اسود اکھاڑ کر لے گئے، بیس سال کعبے میں حجر اسود نہیں تھا کوئی ابابیل نہیں آئے..

رسول اللہ نے مٹھی بھر ریت پھینکی جو کافروں کی آنکھوں میں گئی، اب آپ ریت نہیں پھینک سکتے، بدر اور احد کے میدانوں میں فرشتے اترے لیکن آج آپ فرشتوں کے آسرے پر جنگ نہیں لڑ سکتے.

مگر یہاں صورتحال اُلٹ ہے، مومن ہے تو بےتیغ بھی لڑتا ہے سپاہی.. ہمارے مومنین ایک کلاشنکوف اٹھاتے ہیں اور امریکہ انڈیا اور اسرائیل سے لڑنے کو تیار ہو جاتے ہیں. جو ہو گا دیکھا جائے گا. فیملی پلاننگ کرتے نہیں، کھانے کو روٹی اور اچھی تعلیم دے نہیں سکتے اور بچوں کی لائن لگائی ہوئی ہے جو ہو گا دیکھا جائے گا. میرا پڑوسی معذور ہے ماں باپ نے شادی کروا دی اس کی پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے. دو بیٹیاں ہو گئیں تو بس کر جانا چاہیے تھا لیکن بیٹے کی تلاش میں تین بیٹیاں اور پیدا کر لیں. اب سارے بھوکے بیٹھے ہیں نہ کھائے کو روٹی ہے اور نہ سکول کی فیس.. میں مدد کرتا ہوں لیکن کب تک کروں گا؟؟

یہ ایک مثال ہے، ایسی لاکھوں مثالیں ارد گرد مل جائیں گی. اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین.. اس کا مطلب یہ کیسے ہو گیا کہ سب کچھ اللہ نے کرنا ہے؟ انسان کچھ کرے گا تو اللہ بھی کرے گا. انسان کچھ نہیں کرے گا تو اللہ بھی کچھ نہیں کرے گا. ٹھیک ہے اللہ پر توکل کرنا ہے لیکن پہلے خود محنت کرنی ہے. رزق کا وعدہ اللہ نے کیا ہے لیکن تلاش خود ہی کرنا پڑے گا. دودھ پیتا موسیٰ غرق نہیں ہوا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بھی کلمہ پڑھ کر دریا میں چھلانگ لگا دیں.
یہ ایک مذہبی افیم ہے جس نے تمام پاکستانیوں کو نشے پر لگا رکھا ہے، میں نے مثال تبلیغی جماعت کی پیش کی ورنہ دیوبندی، بریلوی، اہلحدیث اور شیعہ سبھی اس نشے میں مبتلا ہیں.
قمر نقیب خان