150

بات کھل گئی

انتخابات کے التواء کے بعد گریٹ گیم اوپن ہو چکی اب کوئی شک شبہ کی گنجائش باقی نہیں رہی حکومت کسی صورت انتخابات میں نہیں جانا چاہتی اور یہ فیصلہ اتنی کمزور حکومت کا نہیں ہو سکتا یقینی طور پر اس کے پیچھے بڑی طاقتوں کی آشیرباد ہے ویسے ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کہلاتے ہیں لیکن نہ تو یہاں مکمل اسلام ہے نہ مکمل جمہوریت ہے اور پاکستان تو کب کا نامکمل ہو چکا کہنے کو یہاں جمہوری پارلیمانی نظام حکومت رائج ہے لیکن یہ صرف مذاق کی حد تک ہے پاکستان میں جو نظام چل رہا ہے یہ دنیا کا انوکھا عجوبہ ہے اسے نظام نہیں کہا جا سکتا اسے بندوبست کہنا زیادہ بہتر ہو گا اور وہ بھی ڈنگ ٹپاو بندوبست ویسے ہمارے ہاں ایک متفقہ آئین بھی موجود ہے جس کے ان حصوں پر عملدرآمد ہوتا ہے جو طاقت کو پسند ہوتا ہے جمہوریت میں سب کچھ جمہور یعنی عوام کی مرضی سے ہوتا ہے لیکن یہاں وہ ہوتا ہے جو طاقتوں کی مرضی ہو ابھی تمام تر سروے جن میں ریاست کی ماتحت ایجنسیوں غیرملکی میڈیا اور اداروں سمیت پاکستان کے غیر جانبدار حلقوں کے سروے شامل ہیں جن میں عوام کی بہت بڑی تعداد موجودہ صورتحال میں فوری انتخابات چاہتی ہے وہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے نظریہ سے اتفاق کرتے ہیں لیکن چونکہ طاقتوں کو عمران خان پسند نہیں اس لیے عوامی رائے کی توہین کی جا رہی ہے اور سرعام للکارا جا رہا ہے کہ ہم کسی کی بات نہیں سنتے ہو گا وہ جو ہم چاہتے ہیں اس لیے آئین وقانون کی کوئی اہمیت نہیں لہذا سیدھی سی بات ہے کسی کی دال نہیں گل رہی دلہن وہی جو پیا من بائے والا معاملہ چل رہا ہے عمران خان نے رجیم چینج کے بعد ہرقسم کا احتجاج کرکے قانونی آئینی راستوں کے ذریعے اپنی 2 اسمبلیاں توڑ کر پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے ایک تو ثابت کیا کہ عوام اس کے ساتھ ہیں دوسرا اس کی حکومت کو سازش کے تحت ختم کیا گیا اور تیسرا پورے نظام کو ننگا کر دیا کہ یہاں معاملات کچھ اور ہیں اب بےشمار معاملات ایسے ہیں جن بارے کھل کر بات نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی تحریک انصاف کھل کر اپنا کیس پیش کر سکتی ہے کہ پس پردہ اس کے ساتھ ہو کیا رہا ہے بظاہر یہ سمجھا جا رہا ہے کہ حکومت اپنا وقت پورا کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ دوصوبوں میں الیکشن کی بجائے ایک ہی دفعہ پورے ملک میں تمام اسمبلیوں کے انتخابات وقت مقررہ پر کروانا چاہ رہی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے بین الاقوامی طاقتیں اور ملک کے طاقتور حلقے عمران خان کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں اب اس پر عملدرآمد کروایا جا رہا ہے اس کے لیے انھیں جس حد تک جانا پڑا وہ جائیں گے ہمیں تو 8اکتوبر کو بھی الیکشن ہوتے نظر نہیں آتے اگر حکومت اپنے موقف کے مطابق ایک ساتھ سارے الیکشن کروانا چاہتی ہے تو 8 اکتوبر کو صرف پنجاب کے الیکشن کی تاریخ دینے کی بجائے پورے ملک میں عام انتخابات کی تاریخ دی جاتی جس سے ابہام دور ہو جاتے اس وقت گریٹ گیم کے مطابق عمران خان کو قابو کرنا مقصود ہے اس کے لیے حالات بنائے جا رہے ہیں ابھی تک عمران خان حکمت کے ساتھ حالات کو ٹالتا جا رہا ہے اس کی کوشش ہے کہ کسی نہ کسی طرح معاملات کو حکمت کے ساتھ انتخابات کی طرف لے جایا جائے عمران خان کی عوام میں جوں جوں مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے توں توں عمران خان پر سختیاں بھی بڑھتی جا رہی ہیں ایک بار پھر ثابت کیا جا رہا ہے کہ اس ملک میں مقبول عوامی قیادت کسی طور پر قابل قبول نہیں عمران خان کی مقبولیت ہی اس کی دشمن بن گئی ہے تمام تر حربوں کے باوجود عمران خان ڈمیج نہیں ہو رہا حکومت اس وقت مارشلائی فیصلوں پر اتر آئی ہے جس میں اصول ضابطے نہیں دیکھے جاتے صرف ٹارگٹ اچیو کیا جاتا ہے ،گل مارشل لاء تو وی آگے ودھ گئی اے مختیارا پر حکومت دسدی نئیں، موجودہ صورتحال میں جب تک عمران خان قابو میں نہیں آتا اس وقت تک نہ انتخابات ہوتے نظر آتے ہیں نہ حالات بہتر ہوتے دکھائی دیتے ہیں معاملات اب فیصلہ کن موڑ میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ وقت ہے اصل تبدیلی کا اگر تو عمران خان بھی ثابت قدم رہا اور عوام بھی ثابت قدم رہے تو شاید کوئی تبدیلی آجائے ورنہ ہماری حالت پہلے سے زیادہ دگرگوں ہوجائے گی ویسے عوام معاملات کو بہت حد سمجھ چکے ہیں کہ اس وقت ہو کیا رہا ہے اور کون کروا رہا ہے ان پر عذاب کیوں آیا ہوا ہے عوام کو بھی عمران خان کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے ذرا اس بارے بھی غور کیجیے گا کہ ایک طاقتور ترین ملک کی کچھ عرصہ سے پاکستان میں دلچسپی حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے وہ ہمارے معمولی معمولی معاملات پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے موجودہ فلم کا ڈائریکٹر بھی وہی ہے اور ہدایت کار بھی وہی ہے ابھی تک ہدایت کار اور ڈائریکٹر کی ہدایت پر پر فارم کیا جا رہا ہے لیکن تاحال فلم بن نہیں پا رہی ایک خاص قسم کے حالات پیدا کر کے مرضی کا سیٹ اپ لا کر نئے کھیل کی بساط بچھائی جا رہی ہے جس میں پاکستان سے کوئی بڑی خدمت مقصود ہے اللہ خیر کرے اور پاکستان پر اپنا خاص کرم کرے لیکن بشری تقاضے بتاتے ہیں کہ بچنا بہت مشکل ہے