172

پاکستان بچاؤ قرارداد

آج 23 مارچ ہے یوم قرار داد پاکستان آج کا دن وطن عزیز کے لیے بڑی اہمیت کا حامل دن ہے اسی روز 1940 میں عظیم تاریخی ثقافتی اور سیاسی روایات کے امین شہر لاہور میں پاکستان بنانے کی قرارداد منظور کی گئی تھی اسی شہر سے قیام پاکستان کی بنیادوں پر عمارت کی تعمیر شروع ہوئی اس عظیم شہر کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ بانی پاکستان حضرت قائد اعظم کی سربراہی میں منظور ہونے والی قرارداد کے بعد قیام پاکستان کے لیے عملی جدوجہد کا آغاز ہوا اور محض 7سالوں میں پاکستان کا قیام ممکن ہو گیا اسی شہر نے دنیا کی سب سے بڑی ہجرت کے لٹے پٹے قافلوں کو اپنی آغوش میں لیا لیکن ہمارے حکمرانوں کی ترجیحات کا اندازہ لگائیں کہ جس تاریخی جگہ پر مہاجر کیمپ لگائے گئے اعلان کے باوجود آج تک وہاں باب پاکستان کی تعمیر ممکن نہ یو سکی مرحوم غلام حیدر وائیں نے والٹن کی اس تاریخی جگہ پر باب پاکستان تعمیر کرنے کا ابتدائی کام کیا لیکن آج 32 سال گزر جانے کے باوجود ہم عظیم قربانیاں دینے والوں کی یاد میں اور پاکستان پہنچنے والے مہاجرین کی پہلی قیام گاہ پر باب پاکستان کے نام پر یادگار تعمیر نہ کر سکے۔ ہم 23 مارچ کو بڑی شایان شان طریقے سے منایا کرتے تھے اس روز اسلام آباد میں مرکزی تقریب ہوا کرتی تھی جہاں ایک عالیشان مارچ بھی ہوتا تھا پھر دہشت گردی نے اس سلسلے میں رکاوٹ ڈال دی اس سلسلہ کو دوبارہ شروع کیا گیا لیکن اس سال ہم نے بچت کے نام پر یوم قرارداد پاکستان کی تقریبات کو محدود کر دیا ہمارے معاشی معاملات بڑے دگرگوں ہیں سادگی بہت ضروری ہے لیکن یہ سادگی زبانی کلامی نہیں ہونی چاہیے نہ ہی سادگی کے نام پر دفاع پاکستان یا قومی سلامتی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ کیا جانا چاہیے قومیں اپنے وقار اور عزت کی خاطر اپنا پیٹ کاٹ کر بھی اپنا بھرم برقرار رکھتی ہیں لیکن ہم نے ایک شخص کو قابو کرنے کے لیے پورے ملک کی مشینری اس کے پیچھے لگا دی ہے ایک بندے کو نیچا دکھانے کے لیے اسے ڈمیج کرنے کے لیے بے دریغ وسائل جھونکے جا رہے ہیں ایک وارنٹ کی تعمیل کے لیے اور عدالت میں پیشی کے لیے کروڑوں روپے خرچ کر دیے ہیں ہزاروں کی تعداد میں پولیس کو متحرک کرکے اپنی انا کو تسکیںن پہنچانے کی کوشش کی کروڑوں روپے خرچ کرکے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلوایا گیا ہے کہ لیکن قرارداد پاکستان کی مرکزی تقریب کو سادگی کے نام پر ملتوی کر دیا گیا ہے ایسی باتوں سے کمزوری ظاہر ہوتی ہے اللہ تعالٰی نے تو مسلمانوں کے لیے قرآن میں فرما دیا ہے کہ اپنے گھوڑے تیار رکھوں ان کی نمائش بھی ہونی چاہیئے تاکہ دشمنوں پر ہیبت پڑے لیکن آج کل ہماری ساری منصوبہ بندی ایک بندے کو قابو کرنے پر مرکوز ہے اور اس کام کے لیے ہم ملک کو کمزور کرتے جا رہے ہیں جان بوجھ کر غیر یقینی کو ہوا دے رہے ہیں خوف کی فضا پیدا کر رکھی ہے بات لاہور کی ہو رہی تھی جو سیاست کا بھی گڑھ ہے پاکستان کی کوئی سیاسی تحریک اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتی جب تک اسے لاہور سے پذیرائی نہ ملے تحریک انصاف نے جانے میں یا انجانے میں اپنی سیاست کا ہیڈ کوارٹر جب سے لاہور شفٹ کیا ہے مخالف سیاسی قوتوں کے پاوں تلے سے زمین سرک گئی ہے لاہور نے نہ صرف عمران کی سیاست کو جلا بخشی ہے بلکہ لاہور نے عمران خان کو تحفظ بھی فراہم کیا ہے عمران خان کی سیاسی جدوجہد کا نتیجہ کیا نکلتا ہے وقت جلد بتا دے گا لیکن آج یوم قرارداد پاکستان کے موقع پر ہمیں پاکستان بچاو کی قرارداد منظور کرنے کی ضرورت ہے تحریک انصاف نے 22 مارچ کی رات اسی جگہ پر جہاں قرارداد پاکستان منظور ہوئی تھی وہاں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت نے اس کی اجازت نہ دی اب عدالتی مداخلت کے بعد انتظامیہ نے 26 مارچ کو جلسہ کی اجازت دے دی ہے عمران خان سے التماس ہے کہ جہاں وہ اپنے جلسے میں عوام کے سامنے اپنا سیاسی کیس پیش کریں وہیں پاکستان بچانے کی قرارداد بھی پیش کریں آج پاکستان کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں پوری قوم کو بیدار کرنا از حد ضروری ہو گیا ہے اور ہر کسی کو پاکستان بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اس کے لیے ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے